اسلام آباد (خصو صی رپورٹ) حالیہ برسوں میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروسز فراہم کرنے کیلئے وائیرلیس ٹیکنالوجی مقبول عام ہوئی ہے۔ پاکستان میں وائیرلیس براڈ بینڈ ٹیکنالوجیز 2004 میں استعمال کی گئی۔
وائیرلیس براڈ بینڈ کے پھیلاؤ میں فکسڈ لائین کے مقابلے میں بہت زیادہ تیز رفتاری سے اضافہ ہو رہا ہے۔وائیرلیس براڈ بینڈ سروسز کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کی وجہ سے حکومت پاکستان نے اسی ٹیکنالوجی کیلئے سپیکٹرز کے اضافی حصوں کے نیلام کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنمنٹ پالیسی کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) 1.9 اور 3.5 GHz بینڈ میں دستیاب سپیکٹرم کے نیلام کا منصوبہ بنا رہی ہے اور اسکا نیلام 2012 فروری میں کیا جائے گا۔ حتمی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
نیلام کے طریق کار اور مقام نیلام وغیرہ پر مشتمل معلومات وغیرہ پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر مہیا کی جائیں گی۔ مزید معلومات ڈائریکٹر جنرل پی ٹی اے لائسنسنگ ڈویژن سے یا بذریعہ ای میل [email protected] سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔واضح رہے کہ اضافی سپیکٹرم کے نیلام سے مارکیٹ میں نئے سرمایہ کاروں کی آمد ہوگی اور اس شعبہ میں مزید مقابلے کا رجحان پیدا ہوگا۔ نتیجہ کے طور پر صارفین قابل برداشت نرخوں پر سروس کی عمدہ کوالٹی حاصل کرسکیں گے۔
2012-01-10