اسلام آباد(خصوصی رپورٹ ) پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے چیئرمین کی تقرری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے جس کی ابتدائی سماعت میں منظوری کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے سردار احمد علی کی پٹیشن پر چیئرمین پی ٹی اے فاروق احمد اعوان اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وفاق پاکستان کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ ان سے پٹیشن میں اٹھائے گئے نکات کا تفصیلی جواب پیش 29 نومبر 2012 تک طلب کیا ہے۔ وزارت ٹیلی کام اور ٹیلی کام اتھارٹی کے ذمہ دار ذرائع نے لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے نوٹسز موصول ہونے کی توثیق کردی ہے۔ سردار احمد علی نے پیشن میں چیئرمین پی ٹی اے فاروق احمد اعوان کی تقرری میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور ٹیلی کام ایکٹ کی خلاف ورزی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ پٹیشرز نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ریگولیٹری اتھارٹی میں ممبرز اور چیئرمین کی تقرری سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔ جس کو پٹیشنرز نے بنیاد بنایا ہے۔ ایسے عہدوں پر تقرری سے پہلے اشتہار جاری ہوتے ہیں جس پر امیدواروں سے درخواستیں لی جاتی ہیں۔ ان درخواستوں کی چھان پھٹک کرنے کا طریقہ موجود ہے اس کے بعد وزیراعظم تقرری کے احکامات جاری کرتے ہیں۔ فاروق احمد اعوان کی تقرری میں مجوزہ طریقہ کار سے انحراف کیا گیا ہے۔ اس پٹیشن کی اگلی سماعت 29 نومبر کو ہوگی