ٹیلی کام اتھارٹی اور کیبنٹ ڈویژن کے درمیان اختیارات کی جنگ میں شدت
admin
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ٹیلی کام اتھارٹی اور کیبنٹ ڈویژن کے درمیان اختیارات کی جنگ میں شدت آگئی ہے۔ اتھارٹی نے کیبنٹ ڈویژن کے نئے مراسلہ کو بھی مسترد کردیا ہے جبکہ وزارت قانون کی رائے کو بھی اہمیت نہیں دی گئی ہے جس میں دونوں ممبرز کو چیئرمین اتھارٹی کے اختیارات استعمال کرنے سے روکا گیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے چیئرمین فاروق احمد اعوان کی تقرری پر فیصلہ جاری ہونے کے بعد ممبر فنانس نصرالکریم غزنوی اور ممبر ٹیکنیکل ڈاکٹر فاروق صدیق کھوکھر نے چیئرمین کے انتظامی اختیارات استعمال کرنا شروع کردیئے اس کے علاوہ اتھارٹی کے پندرہ سے زیادہ آفیسر کو ان کے عہدوں سے تبدیل کردیا کیبنٹ ڈویژن نے 18 جنوری 2013 ء کو ہائیکورٹ کے ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ سجاد لطیف اعوان کو افسر بکار خاص بنا دیا گیا جنہوں نے اتھارٹی میں ہونے والی مبینہ بے قاعدگیوں کی نشاندی کی تھی اسی طرح چوہدری عبدالحمید اور دیگر چار اہلکاروں کو ان کے پرانے محکموں میں بھجوا دیا ہے اس صورتحال پرکیبنٹ ڈویژن نے پیر کی شام ایک اور مر ا سلہ ارسال کیا ہے مراسلہ نمبر 5/1/2013-RA-1/PTA ٹیلی کام اتھارٹی میں مرصول ہوا جس میں وزارت قانون سے مشاورت کے بعد ایک بار پھر ٹیلی کام اتھارٹی کے دونوں ممبرز کو ہدایت کی گئی کہ پندرہ جنوری 2013 کے بعد ہونے والے تمام تبادلے منسوخ کئے جاتے ہیں۔ اس مراسلہ میں کیبنٹ ڈویژن کی رائے کی وزارت قانون نے توثیق کی ہے ۔ ٹیلی کام ایکٹ کی شق (10)3 کے تحت دونوں ممبرز تقرر اور تبادلے نہیں کرسکتے ہیں۔ کیبنٹ ڈویژن نے ٹیلی کام اتھارٹی کی طرف سے مذکورہ شق کے حوالہ سے جو موقف اختیار کیا تھا اس پر وزارت قانون سے رجوع کیا تھا۔ وزارت قانون نے کیبنٹ ڈویژن کی رائے کی توثیق کردی ہے لیکن ٹیلی کام اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ عبدالصمد کی طرف سے پیر اور منگل کی درمانی رات 11 بجے ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔ جس میں کیبنٹ ڈویژن کے نئے مراسلہ کو مسترد کردیا ہے۔ عبدالصمد نے چار فروری کو شام کو موصولہ کیبنٹ ڈویژن کے مراسلہ کا جواب دینے کاعندیہ دیا اور اس کے ساتھ ہی تمام آفیسرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے عہدوں پر ذمہ داریاں ادا کرتے رہے ان کے تبادلوں کے حوالہ سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ٹیلی کام اتھارٹی کے دونوں ممبرز کی منظوری کے بعد جاری کئے گئے مراسلہ میں کیبنٹ ڈویژن کو تفصیلی جواب دینے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔