موبائل بینکاری اکاؤنٹس جولائی ستمبر 2012ء کی سہ ماہی کے دوران 25 فیصد بڑھ کر 18 لاکھ تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ بات بدھ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ برانچ لیس بینکنگ نیوز لیٹر میں کہی گئی ہے۔ برانچ لیس بینکاری کے صارفین نے اس سہ ماہی کے دوران 139 ارب روپے کے تقریباً 3 کروڑ 15 لاکھ ٹرانزیکشنز کیں۔ ہر ٹرانزیکشن کا اوسط سائز 4,420 روپے تھا جبکہ یومیہ ٹرانزیکشنز کی اوسط تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 49 ہزار ہوگئی۔اکاؤنٹس کی سرگرمی کا لیول بھی اس سہ ماہی کے دوران خاصا بہتر ہوا اور لیول ’0‘ کے اکاؤنٹس میں 84 فیصد جبکہ لیول ’1‘ کے اکاؤنٹس میں 7 فیصد نمو ہوئی۔ یہ اکاؤنٹس ایجنٹس کی لوکیشن پر زیادہ تر وہ افراد کھولتے ہیں جو ابھی تک بینکاری خدمات سے محروم رہے ہیں۔ ایجنٹوں کا نیٹ ورک 30 جون 2012ء کو 29,525 سے بڑھ کر 30 ستمبر 2012ء کو 31,637 ہوگیا ہے جس سے 7 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔واضح رہے کہ لیول ’0‘ اور لیول ’1‘ اکاؤنٹس کے لیے لین دین کی یومیہ حد بالترتیب پندرہ ہزار اور پچیس ہزار روپے ہے۔ جولائی تا ستمبر 2012ء کی سہ ماہی کے دوران سب سے زیادہ سرگرمی بلز کی ادائیگی اور موبائل ٹاپ اپ میں دیکھی گئی اور مجموعی ٹرانزیکشنز میں ان کا حصہ 45 فیصد رہا۔ دوسرے نمبر پر، ایک فرد سے دوسرے کو (اوور دی کاؤنٹر) رقوم کی منتقلیاں ہیں جن کا حصہ مجموعے میں 38 فیصد رہا۔ سہ ماہی کے دوران بڑی مالیت کی ادائیگیاں بیشتر ایجنٹس کے ذریعے ہوئیں، جن کا حصہ لین دین کی مجموعی رقم میں 41 فیصد رہا، جبکہ ایک فرد سے دوسرے کو رقم کی منتقلی کی مجموعی مالیت کا حصہ 34 فیصد رہا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ برانچ لیس بینکاری کی خدمات فراہم کرنے والے مائیکروفنانس اداروں سے اپنے روابط کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ سہ ماہی کے دوران برانچ لیس بینکاری ایجنٹوں کے ذریعے قرضوں کی واپسی کی مد میں 64 کروڑ 60 لاکھ روپے اکٹھا ہوئے۔ نیوز لیٹر کے مطابق آئندہ سہ ماہیوں میں نمو کی توقعات خاصی بلند ہیں کیونکہ برانچ لیس بینکاری کے موجودہ دو ادارے اپنے آپریشنز کو توسیع دے رہے ہیں اور دو بینکوں وسیلہ مائیکروفنانس بینک اور عسکری کمرشل بینک نے بھی بالترتیب ’موبی کیش‘ اور ’ٹائم پے‘ کے برانڈ ناموں سے برانچ لیس بینکاری خدمات متعارف کرا دی ہے۔ برانچ لیس بینکاری نیوز لیٹر جس میں برانچ لیس بینکاری کی نمو اور برانچ لیس بینکاری کے اہم واقعات/ اقدمات کا تفصیلی تجزیہ کیا جاتا ہے۔