اسلام آباد۔۔۔۔ وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ رواں سال حج پر جانے والے حاجیوں کیلئے خریدے گئے 9 کروڑ مالیت کے 90 ہزار موبائل فونز کی خریداری میں قواعد و ضوابط کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی ‘ خریداری پیپرا رولز کے مطابق کی گئی ، موبائلز مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر خریدنے سے 5 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بچت کی گئی ، خریداری کا ٹھیکہ حکومت ہی کی ذیلی موبائل فون کمپنی کو دیاگیا۔ منگل کو ’’آئی این پی‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری و انچارج امور حج شہزاد احمد نے کہا کہ موبائل فون مجاز اتھارٹی کی اجازت سے خریدے گئے اور قواعد و ضوابط سمیت تمام قانونی تقاضے پورے کر کے ذیلی حکومتی کمپنی کو اس کا ٹھیکہ دیاگیا۔ خریداری سے پہلے پیپرا رولز کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور تمام معاملات رولز کے اندر رہتے ہوئے طیکئیگئے۔ انہوں نے کہاکہ جو موبائل فون ایک ہزار روپے فی کس خریدا گیا اس کی مارکیٹ پرائس 1500 روپے ہے اس طرح 500 روپے فی موبائل بچت کی گئی جس کی کل مالیت 9 کروڑ 50 لاکھ روپے بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب میڈیا آزاد ہے اور ماضی کے مبینہ کرپشن کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں کوئی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے بارے سوچے گا بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجاز اتھارٹی کا فیصلہ تھا کہ دوران حج جن حاجیوں کے موبائل فون گم ہو جاتے ہیں انہیں وزارت کی جانب سے حجاز مقدس میں ہی موبائل فون فراہم کر دئیے جائیں اور ہم 90 ہزار فوج اس مقصد کیلئے خریدے گئے تھے اور یہ تمام کے تمام 90 ہزار فون حاجیوں میں ہی تقسیم کئے گئے۔ جس کا تمام ریکارڈ وزارت مذہبی امور کے پاس موجود ہے اور جب بھی قائمہ کمیٹی نے بلایا اسے تمام تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ پیر کو ہونے والا اجلاس ارکان کی عدم حاضری کی وجہ سے منعقد نہ ہو سکا وزارت کے حکام تفصیلات فراہم کرنے کیلئے موجود تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے چیئرمین حمد اللہ خان نے میڈیا سے بات چیت کے دو ران الزام عائد کیا تھا کہ وزارت نے قواعد کے منافی 9 کروڑ مالیت کے 90 ہزار موبائل خریدے ہیں جن کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔