پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی انوشہ رحمن نے کہا کہ سیکرٹری ٹیلی کام اتصالات بورڈ میٹنگ کی صدارت کرتے ہیں اور وہ وہاں سے 8 ہزار ڈالر تنخواہ وصول کرتے ہیں،یہ پاکستان کے مفادات میں نہیں بلکہ اتصالات کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں ۔حکومت اس کا نوٹس لے،قواعد وضوابط تبدیل کرے اور انہیں اتصالات کی نمائندگی سے روکے۔منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے انوشہ رحمن نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔غیر قانونی مواصلاتی ٹریفک ملک میں جاری ہے ۔پی ٹی سی ایل بورڈ سیکرٹری ٹیلی اتصالات کے بورڈ کی میٹنگ کی صدارت کرتا ہے اور دو ہزار ڈالر تنخواہ وصول کررہا ہے انہوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی اس پر قانون سازی کرے گی۔ مسلم لیگ (ق) کی رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق نے کہا کہ اقلیتی برادری کے تحفظ کی بات تو سارے کرتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد کوئی نہیں کرتا،اقلیتی برادری کے تحفظ کے حوالے سے ایوان میں قانون سازی ہونی چاہیے،مجھے افسوس ہے کہ گزشتہ دن مجھے انسانی حقوق کی کمیٹی کی میٹنگ میں نہیں بلایا گیا جس کا نوٹس لینا چاہیے ۔