اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے واضح کیاہے کہ ایف بی آر نے موبائل فون پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا بلکہ ایکٹیویشن چارجز کو فکسڈ سیلز ٹیکس میں بدل دیا‘ قبل ازیں فی کنکشن 250 روپے (رعایتی نرخوں کے مطابق) ایکٹیویشن چارجز تھے جبکہ نئے حکم نامے کے تحت سادہ موبائل فون پر 500 روپے اور سمارٹ فون یا سیٹلائٹ فون پر 1000 روپے (فی سیٹ) سیلز ٹیکس عائد کیا ہے،بعض حلقے اس حوالے سے غلط فہمیاں پھیلارہے ہیں۔ اتوارکو ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق چند روز قبل جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے مطابق موبائل فون پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا بلکہ ماضی میں موبائل فون کنکشن پر عائد کئے جانے والے ایکٹیویشن چارجز کو فکسڈ سیلز (500 سے 1000 روپے فی سیٹ) عائد کیا ہے جبکہ بعض حلقے اس حوالے سے افواہیں پھیلاکر یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ ایف بی آر نے موبائل فون پر کوئی نیا ٹیکس عائد کردیا ہے حالانکہ یہ مکمل طور پر غلط ہے۔ ایف بی آر کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 18 جون 2001ء کو جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت موبائل فون کنکشن کے ایکٹیویشن چارجز 2000 روپے مقرر کئے گئے تھے تاہم ٹیلی مواصلات کے شعبے کو فروغ دینے کیلئے ایکٹیویشن چارجز میں وقتاً فوقتاً کمی کی جاتی رہی۔ 11 جون 2008ء کو جاری کردہ ایک دوسرے ایس آر او کے ذریعے ایکٹیویشن چارجز 500 روپے مقرر کئے گئے جبکہ بعد میں کمی کرکے 250 روپے فی کنکشن قرار پائے مگر ایکٹیویشن چارجز اس وقت تک کارآمد تھے جب تک ملک میں سی ڈی ایم اے ٹیکنالوجی استعمال ہوتی رہی۔ موبائل فون کمپنیوں کے جی ایس ایم ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے سے ایکٹیویشن چارجز کی وصولی بری طرح متاثر ہوئی جس کے پیش نظر 4 اپریل 2013ء کو ایک نیا ایس آر او جاری کرکے ایکٹیویشن چارجز کو سیلز ٹیکس میں تبدیل کردیا ہے جس کے جمطابق سادہ موبائل فون پر 500 روپے جبکہ سمارٹ فون اور سیٹلائٹ فون پر 1000 روپے فی سیٹ سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اس کے موبائل فونز کی سمگلنگ بڑھنے کے خدشات بھی بے بنیاد ہیں۔