اسلام آباد (خصو صی رپورٹ) چینی سفیر مسٹرسن ون ڈانگ نے وزیرمملکت برائے آئی ٹی مس انوشہ رحمن سے ملاقات کی اور تھری جی فور جی سپیکٹرم کی شفاف اور کامیاب نیلامی پر انہیں مبارکبار پیش کی ۔ وزیر مملکت نے چینی سفیر سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پی ایم ایل ن کے منشور میں ٹیلی کام کے شعبہ میں ترقی کا باب تحریر کرنے اور پھر اسے عملی جامہ پہنانے کا اعزاز مجھے حاصل ہوا۔وزیرمملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکنالوجی کے شعبہ کو انتہائی اہمیت دیتی ہے اور اسکی ترقی و ترویج کیلئے دن رات کوشاں ہے ۔ نئے سپیکٹرم کی نیلامی سے ہم نے کمیونیکیشن کی ایک ہائی وے تشکیل دی ہے جس سے پاکستا ن میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے ۔ ہم جلد از جلد یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے پاکستان کے دوردراز اور پسماندہ دیہی علاقوں میں ٹیلی سنٹرز قائم کرنے جارہے ہیں۔تاکہ نئی ٹیکنالوجی کے ثمرات پورے پاکستان کی عوام تک پہنچیں اور ان ٹیلی سنٹرز کے ذریعے ایک عام آدمی کو ای ۔زراعت ای ۔ صحت اور ای۔ تعلیم کی سہولیات بہم پہنچائی جا سکیں۔
وزیرمملکت نے کہا کہ پاک چین دوستی کی تاریخ پچھلے کئی عشروں پر محیط ہے ۔ جوواقعی ہمالیہ سے بلند ہے ۔ چین نے ہمیشہ پاکستان کو اقتصادی حوالے سے مستحکم کرنے کیلئے معاونت کی ہے ۔ ہم آپ کے توسط سے ٹیلی کام کے شعبہ میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں آئیں اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں مقامی موبائل سازی کیلئے ہمارے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کریں ۔ پاکستان کے لوگ اپنے دلوں میں اپنے چینی بہن بھائیوں کیلئے خاص محبت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں چینی ماہرین کے تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک مشترکہ طور پر \” ایک ریسرچ اینڈ اینوویشن سنٹر\” کا قیام عمل میں لائے تاکہ باہمی تعاون سے ٹیکنالوجی کے شعبے کو مذید بہتر بنایا جا سکے۔
انوشہ رحمن نے چینی سفیر کو آگاہ کیا کہ پاکستان ٹیلی فون انڈسٹری (TIP)جو کہ سوایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے اور لینڈ لائن فون کی کھپت میں کمی کے سبب غیر فعال ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ چائنا کے ساتھ مل کر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت یہاں سماٹ موبائل فون بنانے کی صنعت لگائی جائے تاکہ نئے سپیکٹرم کی آمد کے بعد ملک میں سماٹ فون کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے اور ایک عام آدمی کو کم سے کم پیسوں میں سماٹ فون کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے ۔
چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کی موجودہ حکومت کی ترقی پسندانہ سوچ اور ویژن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون پر یقین رکھتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم چائنا کی بڑی ٹیکنالوجی سے منسلک کمپنیوں کو آمادہ کریں گے کہ وہ پاکستان میں آئیں اور آئی ٹی شعبہ میں سرمایہ کاری کریں۔
2014-04-29