نیلامی شفاف انداز میں نہیں ہوئی، مناپلی کنٹرول اتھارٹی نے غیر شفاف نیلامی کی تحقیقات کرنا چاہیں تو حکومت نے اتھارٹی کو تحقیقات سے روک دیا، ، شفقت محمود
وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان نے تحریک انصاف کے شفقت محمود کے الزام کو مسترد کر دیا
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں تحریک انصاف نے حکومت پر تھری جی اور فور جی لائسنسوں ک نیلامی میں بڑے پیمانےپرکرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیلامی شفاف انداز میں نہیں ہوئی، مناپلی کنٹرول اتھارٹی نے غیر شفاف نیلامی کی تحقیقات کرنا چاہیں تو حکومت نے اتھارٹی کو تحقیقات سے روک دیا، نواز شریف اپنے بھائی، بیٹی، بھتیجے اور دیگر رشتے داروں کو اہم حکومتی عہدے دے کر بدترین اقرباء پروری کر رہے ہیں، ہماری تحریک سے نہیں حکومت اور جمہوریت کو حکمرانوں کی بیڈگورننس سے خطرہ ہے، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان نے تحریک انصاف کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مناپلی کنٹرول اتھارٹی نام کا کوئی ادارہ نہیں ، یہ اتھارٹی 80 کی دہائی سے قبل ختم ہو گئی تھی، اب مسابقتی کمیشن کام کر رہا ہے‘ مسابقتی کمیشن کو تھری جی فور جی لائسنسوں کی نیلامی کیخلاف کوئی شکایات موصول نہیں ہوئی نہ ہی کوئی تحقیقات روکی گئی ہیں، وزیر مملکت نے الزام لگانے والے تحریک انصاف کے رکن شفقت محمود کو چیلنج کیا کہ اگر ان کے پاس مسابقتی کمیٹی میں درج درخواست اور اس پر کمیشن کے جواب کی دستاویز موجود ہے تو ایوان میں پیش کریں، ثبوت کے بغیر الزامات عائد نہ کریں۔ جمعہ کو نماز کے وقفہ سے قبل شفقت محمود سمیت شگفتہ جمانی، مزمل قریشی، نعیمہ کشور، بیلم حسنین، خالدہ منصور اور دیگر ارکان نے بھی بحث میں حصہ لیا۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شفقت محمود نے کہا کہ حکومت جمہوریت کے لئے خطرات کی بات
کرتی ہے مگر انہیں خود بھی جانے کی جلدی ہے،(ن) لیگ کی حکومت جب بھی برسراقتدار آئی اس نے ہمیشہ اداروں اور شخصیات سے لڑائی مول لی، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں مگر خود حکومت کی گورننس سوالیہ نشان ہے، نواز شریف اقرباء پروری پر یقین رکھتے ہیں، اپنے بھائی، بھتیجوں اور بیٹی کو اہم عہدوں پر فائز کر ہے ہیں، اگر حکومت گڈ گورننس قائم کر دے تو کوئی خطرہ نہیں، الیکشن کی شفافیت پر آواز بلند کرنے اور انتخابی نظام کی اصلاح سے جمہوریت کمزور نہیں مضبوط ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تھری جی فور جی کی نیلامی شفاف نہ تھی، خریدار کمپنیوں کی ملی بھگت تھی، مناپلی کنٹرول اتھارٹی نے تحقیقات کرنے کی کوشش کی تو حکومت نے اسے روک دیا،