Site icon Teleco Alert

.جعلی اکاؤنٹس کے حوالے سے ایف آئی اے اور وزارت آئی ٹی میں رابطوں کا فقدان ہے

جعلی اکاونٹس پر خود پی ٹی اے بے بس نظرآئے

جعلی اکاؤنٹس کے حوالے سے ایف آئی اے اور وزارت آئی ٹی میں رابطوں کا فقدان ہے
سوشل میڈیا جتنا مضبوط ہوگیا ہے اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی
موبائل ٹاورز کے ذریعے بہت جلد بڑی شاہراوں اور موٹر ویز پر کوریج دیں گے حکام

اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین علی خان جدون نے کہاہے کہ جعلی اکاونٹس پر میں نے خود پی ٹی اے سے رابطہ کیا تھا مگر وہ بے بس نظرآئے۔سوشل میڈیا پر فیس بک اور ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ ہو، جعلی اکاونٹس کے حوالے سے ایف آئی اے اور وزارت آئی ٹی میں رابطوںکا فقدان ہے، سوشل میڈیا جتنا مضبوط ہوگیا ہے اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے،حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ موبائل ٹاورز کے ذریعے بہت جلد بڑی شاہراوں اور موٹر ویز پر کوریج دیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین علی خان جدون کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے چیئرمین علی خان جدون نے وزارت انفارمیشن کو ہدایت کی کہ آئندہ مذکورہ وزارت کے حوالے سے کسی بھی ایشویا سوال کے جواب میں ناممکن یا افسران کی عدم دستیابی کا بہانہ نہیں مانا جائے گا ، انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کے پھیلاواور جعلی شناخت سے بنائے گے اکاونٹس پر بھی وزارت داخلہ ، اور وزارت آئی ٹی اور کیبنٹ ڈویژن کو مل کر معاملات کا درست حل نکلنا چاہیے خاص طور پر جعلی شناخت کا اکاونٹس کیلئے لائحہ عمل ترتیب دینا چاہیے ۔اجلاس میں یونیورسل سروس فنڈ کے چیف فنانشل آفیسر حارث چوہدری ، چیف ٹیکنالوجی سید آصف کمال شاہ اور آگنائیٹ کے سی اے او یوسف حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یوایس ایف ملک کے ان علاقوں کو انٹر نیٹ اور موبائل کی سہولیات پہنچانے کے لئے خدمات انجام دے رہاہے ۔ جو مناسب آبادی کے باوجود ان سہولیات سے محروم ہیں جبکہ وہ شاہرائیں یا موٹرویز جو ملک کے دیگر علاقوں سے موبائل کے ذریعدے جڑے ہوئے نہیں ہیں وہاں سہولیات فراہم کرنے کے لئے کام کیا جارہاہے انہوں نے کہاکہ موبائل ٹاورز لگانے کیلئے ہماری بنیادی ذمہ داری کے علاوہ ان گاوں یا موضع کو کور کرنا ہے حکام نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے 2017 میں سروے کیا لیکن شیئر نہیں کیا انہوں نے کہاکہ موبائل ٹاورز کے ذریعے بہت جلد بڑی شاہراوں اور موٹر ویز پر کوریج دیں گے بلوچستان میں تھری جی فور جی کوریج بہت ہو رہی ہے،ڈیرہ بگٹی میں ابھی تک کلئیرنس نہیں ملی شانگلہ سوات اور کوہستان میں صرف 25 فیصد ایریا کو کوریج دی ہے فاٹا کیلئے فائبر آپٹیک کیلئے فاٹا ٹو منصوبہ شروع کیا جائے گا فاٹا ون منصوبے کے تحت شمالی اور جنوبی وزیرستان میں آپٹیکل فائبر بچھائی جارہی ہے ملک بھر میں 100 کے قریب تحصیل ہیڈ کوارٹرز پر کام مکمل ہو گیا ہے سیوٹ ہومز اور وویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز میں کمپیوٹر سینٹرز بنائے گئے ہیں۔موٹر ویز اور ہائی ویز پر ہائی سپیڈ براڈ بینڈ دینے کا منصوبہ شروع نیشل رومنگ کے تحت مسافروں کو سم لیس کوریج ملے گی 1700 کلو میٹرز کے منصوبوں کیلئے بولی ہو چکی ہے۔ اگنائیٹ کے سی ای او یوسف حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ میرا مویشی اپلیکیشن تیار مویشیوں کی بیماری کی تشخیص کی جاسکتی ہے کسان اپنے جانور کو لاحق بیماری کی اعلامات شیئر کرتا ہے اعلامات کے ذریعے بیماری کی تشخیص کی جاتی ہے 500 سے زائد کسان میرا مویشی اپلیکشن استعمال کر رہے ہیں اپلیکشن کے ذریعے بیماریوں کی 90 فیصد درست تشخیص کی گئی اپلیکشن کے ذریعے بیماریوں کی 90 فیصد درست تشخیص کی گئی کسان اردو اور انگریزی میں اعلامات شیئر کر سکتا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کے علاوہ ارکان کمیٹی صاحبزادہ صبغت اللہ ، زین قریشی ، رومینہ خورشید کے علاوہ وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔

Exit mobile version