Site icon Teleco Alert

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے36اضلا ع کیلئے موبائل پولیس خدمت مرکزکا افتتاح کردیا

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے36اضلا ع کیلئے موبائل پولیس خدمت مرکزکا افتتاح کردیا
خدمت مرکز میں کرایہ داروں کی رجسٹریشن ، بچوں کی گمشدگی اور خواتین پر تشدد کیلئے قانونی معاونت بھی فراہم کی جاتی ہے
”پولیس سٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ”،”کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ” اور ”اینٹی وہیکل لیفٹنگ سسٹم”تفتیش میںمددگارہوگا
وزیراعظم ہائوسنگ سکیم میں پولیس شہداء کے اہل خانہ کیلئے الگ کوٹہ مختص ،مالی معاونت کے کیسوں کو 7 روزمیں کلیئرکرنے کی ہدایت
2008ء سے پنجاب پولیس کے منجمدالائونسز بڑھانے کے دیرینہ مطالبے کی منظوری،مشکل حالات کے باوجود پولیس کو وسائل فراہم کرینگے
شہریوں کو زحمت سے بچانے کیلئے اسٹام پیپرز کی فراہمی خدمت مراکز پر ہونی چاہیے،پنجاب بینک کے کاؤنٹربھی قائم کیے جائیں
:وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا افتتاحی تقریب سے خطاب
لاہور (صباح نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے گریٹر اقبال پارک میں پنجاب کے 36اضلاع کیلئے موبائل پولیس خدمت مراکزکے پروگرام کا افتتاح کردیا۔وزیراعلیٰ نے گریٹر اقبال پارک میں پولیس خدمت مرکز کا بھی افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ نے پولیس خدمت مرکزکا دورہ کیا اور موبائل پولیس خدمت مراکز کا معائنہ بھی کیا۔وزیراعلیٰ نے خدمت مراکز کے ذریعے شہریوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ کو پولیس خدمت مراکز اور موبائل پولیس خدمت مراکز میں فراہم کی جانیوالی 14سروسز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ خدمت مراکز میں آنے والے شہریوں کو دستاویزات کے حوالے سے بار بار چکرلگانے کی زحمت نہ دی جائے۔اسٹام پیپرز کی فراہمی خدمت مراکز پر ہونی چاہیے اوراس کیلئے بینک آف پنجاب کے کاؤنٹر خدمت مراکز میں قائم کیے جائیں ۔انہوںنے کہا کہ  پولیس خدمت مراکز اور موبائل پولیس خدمت مراکزکے ذریعے ایف آئی آر کی کاپی اور دیگر خدمات کی بآسانی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور ان مراکز کے ذریعے شہریوں کو ان کی دہلیز پر سہولتیں مہیا ہو رہی ہیں۔ شہریوں کو ان کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی تحریک انصاف کی حکومت کا مشن ہے۔ پولیس خدمت مراکز کے ذریعے شہریوں کو سفر کی زحمت سے نجات ملی ہے اور ان مراکز کا قیام شہریوں کو ریلیف دینے کیلئے رجحان ساز اقدام ہے۔ پولیس خدمت مراکز اور موبائل پولیس خدمت مراکز کے ذریعے شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس اوردیگر خدمات کی فراہمی احسن اقدام ہے۔پولیس خدمت مراکز اور موبائل پولیس خدمت مراکز کا دائرہ کار مزید بڑھائیں گے۔وزیراعلیٰ نے پولیس خدمت مرکز اور موبائل پولیس خدمت مراکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  36 موبائل خدمت مرکز کا پراجیکٹ شروع کرتے ہوئے بے حد اطمینان محسوس کررہاہوں کیونکہ اب دور دراز اور دشوار گزار دیہات میں بسنے والے شہریوں کو پولیس سے متعلق خدمات ایک ہی جگہ پر بلکہ ان کی دہلیز پر میسر ہوں گی۔ پنجاب کے تمام اضلاع میں پولیس خدمت مراکز نہ صرف قائم ہو چکے ہیں بلکہ انتہائی کامیابی کے ساتھ عوام کو قابل قدر سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ 2 سال کی قلیل مدت میں 25 لاکھ شہریوں کو سروس فراہم کرنا کامیابی کی ناقابل تردید دلیل ہے۔ عوامی خدمت کے اس سلسلے کو اب مزید تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔پولیس خدمت مراکز سے 6 ماہ کے قلیل عرصے میں تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ لوگ مستفید ہو چکے ہیں، جن میں ڈرائیونگ لائسنس، کریکٹر سرٹیفکیٹ، پولیس تصدیق اور میڈیکو لیگل سمیت 14 خدمات شامل ہیںاوربلاشبہ یہ قابل تحسین اقدام ہے۔انہوںنے کہا کہ3 ماہ قبل ملتان اور بعدازاں رحیم یار خان میں پولیس موبائل خدمت مرکز کا افتتاح کیا تو میرے ذہن میں تھا کہ یہ ایک ایسی سہولت ہے جس کا دائرہ کار پنجاب کے تمام دشوار گزار علاقوں تک ہونا چاہیئے اورآج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں نے 36  پولیس موبائل خدمت مراکز کا افتتاح کیا ہے اور یہ مقام شکر ہے کیونکہ ہم نے عوام کی خدمت کے ایک اور وعدے کی تکمیل کی طرف قدم بڑھا دیا ہے اور پولیس خدمت مراکز کے قیام کا دائرہ کار بہت جلد تحصیل کی سطح پر بڑھا دیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ پولیس خدمت مرکز کے قیام سے صرف شہریوں کو ہی سہولت حاصل نہیں ہوتی بلکہ پولیس ریکارڈ کے تحفظ اور ”پولیس سٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم” یعنی PSRMS کے ذریعے محفوظ رسائی کی سہولت بھی حاصل ہوتی ہے۔ اس خدمت مرکز میں”کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم” یعنی CRMS اور ”اینٹی وہیکل لیفٹنگ سسٹم” بھی موجود ہے جس سے عوام ہی نہیں بلکہ پولیس کو بھی تفتیش میں مدد ملتی ہے۔ اسی طرح پولیس خدمت مرکز میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کرایہ داروں کی رجسٹریشن کا نظام بھی کامیابی سے چلایا جا رہا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔پولیس خدمت مرکز کے ذریعے بچوں کی گمشدگی جیسے پیچیدہ اور تکلیف دہ مسئلے کے حل کی طرف بھی قدم بڑھایا گیا ہے اور ان مراکز میں خواتین پر تشدد جیسے سماجی مسئلے کے سدباب کیلئے قانونی معاونت فراہم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔انہوںنے کہا کہ پولیس موبائل خدمت مرکز کا پراجیکٹ ایک ماہ کے قلیل عرصے میں تصور سے حقیقت میں بدل گیااور میں اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے اور پس پردہ معاونت کرنے والے تمام افسران اور اہلکاروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ آج کے دن ہم پنجاب کے کروڑوں عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی ابتدا کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب پولیس نے انسداد تجاوزات مہم میں بھرپور کردار ادا کیا،پرائس کنٹرول،رمضان بازاروں، مساجد کی سکیورٹی اور جرائم کی روک تھام کی ذمہ داریاں بھی احسن طریقے سے نبھائی ہیں۔انہوںنے کہا کہ کچھ عرصہ قبل حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش  کے مزار کے قریب دہشت گردی کا قابل مذمت اور افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ مجھے اطمینان ہے کہ پولیس اور متعلقہ اداروں نے داتا دربار سانحہ کے ملزموں کوقانون کی گرفت میں لانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا۔وزیراعلیٰ نے تقریب میں وزیراعظم ہائوسنگ سکیم میں پنجاب پولیس کے شہداء کے اہل خانہ کیلئے الگ کوٹہ مختص کرنے کا اعلان کیااورکہا کہ پنجاب پولیس کے شہداء کے اہل خانہ کی مالی معاونت کے کیسز کلیئر کرکے ان کا حق ان تک پہنچا دیا گیا ہے اور میں نے واضح ہدایات دی ہیں کہ آئندہ سے شہدائے پولیس کے خاندانوں کی مالی معاونت کے کیسوں کو 7 روز کے اندر کلیئر کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے 2008ء سے پنجاب پولیس کے منجمد ایف ڈی الائونسز بڑھانے کے دیرینہ مطالبے کی منظوری کابھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگرچہ مشکل معاشی حالات سے گزر رہے ہیں لیکن اس کے باوجو دمیں یقین دلاتا ہوں کہ پنجاب پولیس کو ممکنہ حد تک درکار وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ پولیس کی ملازمت محض نوکری نہیں اور پولیس یونیفارم محض وردی نہیںبلکہ نشان امتیاز ہے اور یہ اس امر کی دلیل ہے کہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے کروڑوں عوام کی خدمت اور حفاظت کیلئے منتخب کیا ہے۔ عوام کے جان و مال کی حفاظت کی فضیلت قرآن و سنت میں بھی بیان کی گئی ہے۔ اس منصب کی حرمت کا تقاضا یہ ہے کہ آپ کے عہدے کی وجہ سے کسی سے کوئی زیادتی نہ ہو بلکہ آپ ظلم کرنیوالوں کے ہاتھ روکیں اور مظلوم کی اشک شوئی کریں۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت،صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال،صوبائی وزیر اوقاف سید الحسن شاہ ،صوبائی وزیر توانائی اختر ملک ،اراکین اسمبلی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس، سی سی پی او لاہور ،آرپی اوز ،ڈی پی اوز اور متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔
#/S
#H

Exit mobile version