بھارتی ہٹ دھرمی خطے کے امن کو سبوتاژ کررہی ہے ، قومی سلامتی کمیٹی
کسی بھی ممکنہ بھارتی مہم جوئی یا جارحیت پاکستانی قوم کی مکمل حمایت سے ناکام بنا دی جائے گی
بھارتی مظالم کی طرف دنیا کی بھر کی توجہ مبذول کرانا ضروری ہے، بھارت نے ہمیشہ عالمی قوانین سے روگردانی کی ہے
،پاکستان ہر قسم کی جارحیت کیخلاف ملکی دفاع کیلئے تیار ہے، کشمیریوں کو پاکستان کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا
کلسٹر بم کا استعمال تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت نے عالمی قوانین سے روگردانی کی ہے، اعلامیہ
بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام اخلاقی تقاضے پامال کررہا ہے
مظلوم کشمیریوں کیخلاف ہر قسم کے غیر انسانی، غیر جمہوری، غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں
بھارت نے پاکستان کو اکسانے کیلئے کلسٹر بم کے ذریعے انسانی آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔ خطے کے امن کو بھارت کی طرف سے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اعلامیہ
بھارت اپنے ان مذموم عزائم کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزورکرنے کی کوشش کررہا ہے جس میں ناکام ہوگا
عالمی برادری اور ادارے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویے کا نوٹس لے۔ اجلاس میں مطالبہ
ایسی صورتحال میں بھارت کشیدگی کی کوشش کررہا ہے جبکہ پاکستان اور عالمی برادری کی توجہ افغان تنازع پر مرکوز ہے۔ شرکاء قومی سلامتی کمیٹی
بھارتی اقدامات تشدد کی سطح میںاضافے کا باعث بنے گی اور اس علاقہ کو فلیش پوائنٹ میں تبدیل کردے گی
یہ صورتحال دوطاقتور پڑوسی دفاعی ملکوں کے درمیان عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہے اعلامیہ
اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے قراردیا ہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی خطے کے امن کو سبوتاژ کررہی ہے، کسی بھی ممکنہ بھارتی مہم جوئی یا جارحیت پاکستانی قوم کی مکمل حمایت سے ناکام بنا دی جائے گی بھارتی مظالم کی طرف دنیا کی بھر کی توجہ مبذول کرانا ضروری ہے، بھارت نے ہمیشہ عالمی قوانین سے روگردانی کی ہے اور اس کا ارتکاب تاحال جاری ہے،پاکستان ہر قسم کی جارحیت کیخلاف ملکی دفاع کیلئے تیار ہے، کشمیریوں کو پاکستان کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا ۔ اس امر کا اظہار قومی سلامتی کمیٹی کے مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔ شرکاء قومی سلامتی کمیٹی نے آزادکشمیر کی لائن آف کنٹرول پر حالیہ بھارتی اشتعال انگیز کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اجلاس میں ۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ بھارت مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اتوار کو قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران آزاد کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر بھارتی کلسٹر بم حملے اور مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ر) اعجازشاہ، وزیر امور کشمیر علی امین خان گنڈاپور، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، چیئرمین جوائنٹ چیفس سٹاف کمیٹی ، چیف آف آرمی سٹاف،بحریہ ، فضائیہ کے سربراہان، وزیراعظم آزاد کشمیر،معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی آئی ایس پی آر، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری قومی سلامتی، سیکرٹری وزارت امور کشمیر گلگت بلتستان نے بھی شرکت کی۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شرکاء اجلاس کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی بلا اشتعال کارروائی کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی لائن آف کنٹرول پر کارروائی عالمی قوانین اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔شرکاء قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ کلسٹر بم کا استعمال تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت نے عالمی قوانین سے روگردانی کی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام اخلاقی تقاضے پامال کررہا ہے، مظلوم کشمیریوں کیخلاف ہر قسم کے غیر انسانی، غیر جمہوری، غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔ بھارت نے پاکستان کو اکسانے کیلئے کلسٹر بم کے ذریعے انسانی آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔ خطے کے امن کو بھارت کی طرف سے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے ان مذموم عزائم کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزورکرنے کی کوشش کررہا ہے، بے بنیاد اطلاعات کے ذریعے بھارت اصل صورتحال سے دنیا کوچھپا رہا ہے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔ عالمی برادری اور ادارے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویے کا نوٹس لے۔ اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں بھارت کی طرف سے خطے کی صورتحال میں کشیدگی کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ پاکستان اور عالمی برادری کی توجہ افغان تنازع پر مرکوز ہے۔ شرکاء قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی اس حکمت عملی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ واضح کیاگیا ہے کہ حالیہ بھارتی اقدامات سے تشدد کی سطح میںاضافے کا باعث بنے گی اور اس علاقہ کو فلیش پوائنٹ میں تبدیل کردے گی اور یہ صورتحال دوطاقتور پڑوسی دفاعی ملکوں کے درمیان عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت پر ز ور دیتا ہے کہ کشمیری عوام کے احساسات اور امنگوں کے مطابق تنازع کے پرامن حل کی طرف آئے۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے واضح کیا کہ دونوں اطراف کے کشمیری پورے جذبے اور عزم کے ساتھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کسی صورت میں اپنے کشمیری بھائیوں کو تنہانہیں چھوڑے گا۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا حصول تک ساتھ کھڑا ہے۔ بھارت تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے خطے کے امن کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے عالمی رہنمائوں اور عالمی اداروں کی توجہ بھارتی قیادت کے جارحانہ اور غیر ذمہ دارانہ رویے کی طرف مبذول کروائی ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر کہاکہ بھارت کی کسی بھی ممکنہ مہم جوئی یا جارحیت کا پاکستانی قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ ناکام بنا دی جائے گی۔