بغداد میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بجٹ و منصوبہ بندی کا اجلاس
بیرسٹر محمد علی سیف کی کشمیر سے متعلق خطاب میں بھارتی مندوبین کو شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا
بھارتی مندوبین نے بار بار بیرسٹر محمد علی سیف کے خطاب میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی
بغداد(کے پی آئی)عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بجٹ و منصوبہ بندی کے اجلاس میں بیرسٹر محمد علی سیف کی کشمیر سے متعلق خطاب میں بھارتی مندوبین کو شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا اور بار بار ان کے خطاب میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تاہم بیرسٹر سیف نے کہا کہ ایشیائی ممالک کی پارلیمانوں کو اس سلسلے میں ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا کیونکہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور اقتصادی و معاشی مسائل ہم سب کے مشترکہ ہیں اور ان مسائل کو شکست دینے کیلئے ہمیں اکٹھا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور عالمی برادری خاص طور پر ایشیائی قیادت کو اس بات کا سختی سے نوٹس لینا ہوگا۔ بیرسٹر سیف کی تقریر کے دوران بھارتی منوبین نے شورشرابہ شروع کر دیا۔ ہنگامے کے باوجود بیرسٹر سیف نے بھارتی مظالم کا پول کھول دیا۔ انہوں نے کہا کشمیر میں سیکڑوں افراد کو شہید اور ہزاروں لوگوں کو بینائی سے محروم کر دیا گیا، تمام ممبران کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرنے میں پاکستان کی مدد کریں۔بیرسٹر سیف کا کہنا تھا مسئلہ یہ ہے کہ کشمیر میں 5 اگست سے لاکھوں افراد بھارتی افواج کے مظالم برداشت کر رہے ہیں، سیکڑوں ہزاروں افراد کو پیلٹ گن سے اندھا کر دیا گیا، بھارت تمام عالمی قراردادوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔بیرسٹر سیف کی تقریر کے دوران بھارتی وفد ہنگامہ آرائی کرتا رہا۔ ایشیائی پارلیمانی کانفرنس میں ترکی، کویت اور دیگر ممالک نے کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید کی۔