گاندربل میں تلاشی اور محاصرے کارروائی کے دوران ایک بھارتی فوجی ہلاک

گاندربل میں تلاشی اور محاصرے کارروائی کے دوران ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا ہے
 محرم الحرام کے جلوس پر بھارتی فوج نے حملہ کر کے عزاداروں پر آنسوگیس کے شیلز اور چھرے برسا دئیے
سرینگر کے علاقے حسن آباد میں بھارتی فورسز کا محرم الحرام کے جلوس پر آنسو گیس اور پیلٹ گنز سے حملہ
 مظاہروں کے خوف سے مودی سرکار نے مقبوضہ وادی میں عاشورہ کے جلوس پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
سری نگر(کے پی آئی)آرٹیکل 370  اور35اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 35ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں  اتوار کومسلسل 35ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔ گاندربل میں تلاشی اور محاصرے کارروائی کے دوران ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا ہے ۔ راجھستان کا رہائشی 39 سالہ اسلم خان نامی اہلکار  پاوں پھسل کر دریا میں گر گیا اسے نکلاکر طبی امداد دی گئی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ سرینگر کے علاقے حسن آباد میں بھارتی فورسز نے محرم الحرام کے جلوس پر آنسو گیس اور پیلٹ گنز سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں کشمیری صحافی سمیت متعدد عزادار زخمی ہو گئے۔مقبوضہ وادی میں شخصی آزادی کے بعد مذہبی آزادی بھی سلب، محرم الحرام کے جلوس پر بھارتی فوج نے حملہ کر کے عزاداروں پر آنسوگیس کے شیلز اور چھرے برسا دئیے۔ بھارتی فوج کے تشدد کے نتیجہ میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، قابض فورسز نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔تشدد کے دوران بھارتی اہلکارنے صحافی کا کیمرہ بھی توڑ ڈالا جبکہ تین صحافی بھارتی فوج کے تشددکا نشانہ بنے، وادی کشمیر میں انٹرنیٹ سروس ،موبائل فون اور ٹی وی کی نشریات بند ہیںاورسخت پابندیوں اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کے باعث 5اگست سے وادی کشمیر کا باقی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔مقبوضہ علاقے کی تمام سیاسی قیادت نظربند ہے۔ کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو بچوں کے لیے غذااور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل سامان نایاب ہے۔ مریض ادویات کو ترس رہے ہیںاور ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامناہے۔کشمیر پریس کلب نے ایک بیان میں کہاکہ پابندیوں کی وجہ سے مقامی صحافی کام نہیں کرپارہے ہیںاوروہ زمینی حقائق کو دنیا تک پہنچانے سے معذور ہیں۔قابض انتظامیہ نے اس سال بھی محرالحرام کے جلوسوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جلوسوں کے بھارت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔یہ اعلان اس حقیقت کے باجود سامنے آیا کہ نواسہ رسولۖ اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 8اور 10محرم الحرام کو سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوںمیںہمیشہ بہت بڑے جلوس نکالے جاتے تھے تاہم قابض انتظامیہ نے ان جلوسوں پر9 198سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔۔

ہو گیا ہے۔