بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے
مسلمانوں، سکھوں مسیحی اور دلت افراد کے خلاف نفرت انگیزی بڑھی ہے
یویارک(کے پی آئی) 52انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم گروپوں نے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور ان کی اہلیہ ملندا گیٹس کی فائونڈیشن کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایوارڈ دینے کے فیصلے کی منسوخی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ نریندر مودی کے 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اعلان کے بعد مقبوضہ وادی میں لاک ڈائون، انٹرنیٹ اور مواصلاتی نظام معطل ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بھارتی ریاست آسام میں 19لاکھ بنگالی مسلمانوں کی شہریت ختم کرنے سمیت ایسا شہریت بل منظور کیا ہے جس سے مسلمان تارکین وطن نہیں بلکہ بدھ مت کے پیروکار، مسیحی تارکین وطن مستفید ہوں گے۔ایوارڈ کی منسوخی کے مطالبے پر مبنی خط 52 سول اور انسانی حقوق کی تنظیموں، مہاجرین اور مذہبی تنظیموں کی طرف سے بل اینڈ ملیندا گیٹس فائونڈیشن کو بھیجا گیا۔خط میں کہا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے بھارت میں پر تشدد واقعات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں، سکھوں، مسیحی اور نچلی ذات کے لوگوں پر تشدد اور قتل و عام کیا جاتا ہے۔خط میں کہا گیا کہ 2014 میں جب سے نریندر مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں مسلمانوں، سکھوں مسیحی اور دلت افراد کے خلاف نفرت انگیزی میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس خط پر اسلامی امور کی امریکی کونسل، اسلامک سوسائٹی آف شمالی امریکہ، سسٹرز آف مرسی آف دی ہولی کراس یو ایس اے اور یمن امریکن مرچنٹ ایسوسی ایشن نے دستخط کیے۔ خط موصول ہونے پر فائونڈیشن نے کہا کہ ہمیں خط موصول ہو گیا ہے اور ہم اس خط کے دستخطیوں کی عزت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو یہ ایوارڈ گول کیپرز گلوبل گولز ایوارڈز میں اقوام متحدہ کے مستحکم ترقی کے اہداف کے