گزشتہ 6 برس کے دوران انٹرنیٹ کی مسلسل بندش سے کشمیر کی معیشت کو 4 ہزار کروڑ کا شدید نقصان پہنچا ہے
اس دوران کشمیر میں 63 مرتبہ انٹرنیٹ کو بند کیا گیا، صرف 2017 میں ہی 34 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا
ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیوں کو کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر 2 کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔ رپورٹ
نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی غیر سرکاری اداے انٹرنیشنل کونسل فار ریسرچ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 6 برس کے دوران انٹرنیٹ کی مسلسل بندش سے کشمیر کی معیشت کو 4 ہزار کروڑ کا شدید نقصان پہنچا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس دوران کشمیر میں 63 مرتبہ انٹرنیٹ کو بند کیا گیا، صرف 2017 میں ہی 34 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا، جس سے ایک ہزار 776 کروڑ کا نقصان ہوا۔ انٹرنیشنل کونسل فار ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں ذرائع مواصلات کی بندش کے حوالے سے وزیر داخلہ امت شاہ کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، ویسے بھی کشمیر میں انٹرنیٹ انڈیا میں آمد کے 16 برس بعد آیا اور موبائل فون 17 برس بعد آیا۔ 28اگست کو مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیا رام پال نے بندش کا دفاع یہ کہتے ہوئے کیا کہ اس سہولت کا استعمال ملک کیخلاف ایک ہتھیار کے طور پر کیا گیا ہے، عسکریت پسند عوام کو جمع کرنے کیلئے ان سہولیات کا استعمال کرتے ہیں، فون اور انٹرنیٹ کون استعمال کرتا ہے، ہمارے لوگ کم ہی یہ سہولتیں استعمال کرتے ہیں، ان سہولتوں کا زیادہ استعمال پاکستان اور دہشت گردوں کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ رواں برس اپریل میں شعبہ مواصلات نے جموں و کشمیر سمیت کئی ریاستوں کو ایڈوائزری بھیجی تھی کہ انٹرنیٹ کی بندش سے جتنا ممکن ہو گریز کیا جائے، انٹرنیٹ کی طویل اور مسلسل بندش کی وجہ سے ٹیلی فون کمپنیوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ کالر آپریٹر ایسوسی ایشن کے مطابق ذرائع مواصلات کی بندش کے بعد سے ٹیلی کمیونی کیشن کمپنیوں کو کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر 2 کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔