ہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں7کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعدحالات مزید سنگین ہوگئے
کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ، قابض انتظامیہ نے پابندیا ں مزید سخت کردیں
مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی پابندیوں کے باعث مسلسل 56ویں روز بھی نظام زندگی مفلوج
دکانیں، بازار، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا
بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف ڈوڈہ،بھدرواہ اور کشتواڑ میں مکمل ہڑتال
سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں7کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کے بعدحالات مزید سنگین ہوگئے، قابض انتظامیہ نے پابندیا ں مزید سخت کردیں،مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی پابندیوں کے باعث اتوار کو مسلسل 56ویں روز بھی نظام زندگی مفلوج رہا ۔ دکانیں، بازار، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی۔کے پی آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گذشتہ روز کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں7کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے پر حالات مزید سنگین ہوگئے ہیں،کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں بھارتی فوجیوں نے ہفتہ کو اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں میں گاندربل رام بن اور شوپیاں کے اضلاع میں سات کشمیری نوجوانوں کو شہیدکردیا تھا۔بھارتی فوج نے تین نوجوانوں کو گاندربل کے علاقے نارنگ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ جبکہ تین کو جموں کے ضلع رام بن کے علاقے بٹوٹ میں شہید کیا گیا اورایک نوجوان سجاد احمد ملک کو ضلع شوپیاں کے علاقے آرونی سے گرفتار کیا اور دوران حراست شہید کر دیا۔بھارتی فوج نے جموں کے اضلاع رام بن اور ڈوڈہ میں بھی ایسی ہی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔۔قبل ازیں بٹوٹ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ ایک اور زخمی ہو گیا،بھارتی فوج کی اس دہشت گردی کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقو ں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں لوگوں نے سڑکوں پر آکر مظاہرے کئے ،اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ،قابض انتظامیہ نے سرینگر میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں تاکہ لوگوںکو بھارت مخالف مظاہروں سے روکا جاسکے۔ بھارتی فوج اور پولیس کے اضافی اہلکار تعینات کر دیے۔ پولیس نے سرینگر کے تجارتی مرکز لالچکوک کی طرف جانے والے تمام راستے خار دار تاریں لگا کر سیل کر دیے ،دریں اثناء مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی پابندیوں کے باعث اتوار کو مسلسل 56ویں روز بھی نظام زندگی مفلوج رہا ۔ مقبوضہ وادی کشمیراور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں موبائل فون ،انٹرنیٹ سروسز اور ٹیلی ویژن نشریات بھی بند ہیں ۔ مقبوضہ وادی میں بانیہال تک بارہمولہ قصبے تک چلنے والی ریل سروس بھی پانچ اگست سے بند ہے۔۔مقبوضہ وادی کشمیراور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں موبائل فون ،انٹرنیٹ سروسز اور ٹیلی ویژن نشریات مسلسل بند ہیںجس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامناہے ۔ بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف ڈوڈہ،بھدرواہ اور کشتواڑ میں مکمل ہڑتال کی گئی۔