پاکستان میں دو سے تین سالوں میں فائیو جی سروس شروع ہو جائے گی ، چیئرمین پی ٹی اے
18 سالوں میں موبائل و انٹرنیٹ صارفین سے ٹیکسز و ڈیوٹیز کی مد میں 16 کھرب روپے سے زائد وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے
پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں
جنوبی ایشیا میں ٹویٹر کا انتظام بھارت سے واپس لے کر دبئی منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان نے شکایت کی تھی
سوشل میڈیا کے حوالے سے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ بنایا جا رہا ہے
موبائل کمپنیوں سے متعلق پاکستان سٹیزن پورٹل سے آنے والی 655 شکایات کو تاحال حل نہیں کیا جا سکا
پاکستان میں موبائل کمپنیوں کے انفرسٹراکچر کراس شیئرنگ کا جائزہ لیا جا رہا ہے
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی اے کی کارکردگی اور ذمہ داریوں پر بریفنگ
اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں دو سے تین سالوں میں فائیو جی سروس شروع ہو جائے گی۔ 18 سالوں میں موبائل و انٹرنیٹ صارفین سے ٹیکسز و ڈیوٹیز کی مد میں 16 کھرب روپے سے زائد وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔ پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں ٹویٹر کا انتظام بھارت سے واپس لے کر دبئی منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان نے شکایت کی تھی۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ بنایا جا رہا ہے۔ موبائل کمپنیوں سے متعلق پاکستان سٹیزن پورٹل سے آنے والی 655 شکایات کو تاحال حل نہیں کیا جا سکا ہے۔ پاکستان میں موبائل کمپنیوں کے انفرسٹراکچر کراس شیئرنگ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ بدھ کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید امین الحق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی تجویز پر کمیٹی نے تمام موبائل کمپنیوں کو سفارش کی ہے کہ ہر صبح صارفین کو ایک حدیث مبارک ٹیکسٹ کیا کریں ففتھ جنریشن وار کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کی مدد کریں جو جنگ ذہنوں میں لڑی جا رہی ہے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی اے کی کارکردگی اور ذمہ داریوں پر بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یو ایس ایف کے تحت 60 ارب روپے سے زائد جمع ہوئے۔ کمیٹی نے یو ایس ایف منصوبوں میں نیشنل رومنگ کو لازمی قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پی ٹی اے اب تک قومی خزانہ میں 317 ارب روپے سے زائد جمع کروا چکا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیلی کام سروسز کے حوالے سے 2001ء سے اکتوبر 2019ء تک ٹیکسز و ڈیوٹیز کی مد میں 1643 ارب روپے سے زائد جمع کروائے گئے۔ ٹیلی کام کمپنیوں نے پاکستان میں اب تک 20 ارب 90 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ چار موبائل کمپنیاں ہیں۔ سیلولر موبائل صارفین کی پاکستان میں کل تعداد 16 کروڑ 20 لاکھ ہے۔ تھری جی، فور جی صارفین کی تعداد 7 کروڑ 23لاکھ سے زائد ہے۔ براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 7 کروڑ 41 لاکھ ہے۔ پاکستان میں ویب سائٹس کی تعداد 44616 ہے۔ تین کیبل لینڈنگ سٹیشن ہیں۔ ملک بھر میں 83 فیصد کوریج ہے۔ 32 کراس بارڈر لنکس ہیں۔ پی ٹی اے کو اب تک ایک لاکھ 26 ہزار 686 شکایات موصول ہوئیں۔ 99 فیصد شکایات کو حل کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سٹیزن پورٹل سے 17465 شکایات موصول ہوئیں۔ 655 کو تاحال حل نہیں کیا جا سکا ہے۔ پی ٹی اے نے فائیو جی کی ٹیسٹنگ اور ٹرائل کی اجازت دے دی ہے۔ دو سے تین سال سروس شروع ہونے میں لگ سکتے ہیں۔ گرے ٹریفک کے حوالے سے 485 چھاپے والے گئے۔ غیرقانونی مواد پر 932075 یو آر ایل بند کی گئیں۔ پاکستان کو فور جی کے حوالے سے بہترین سروس کالز قرار دیا گیا ہے اور ایشیا کا تربیتی مرکز بھی پاکستان میں ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ففتھ جنریشن لڑی جا رہی ہے۔ ذہنوں میں لڑی جانے والی اس وار کے حوالے سے موبائل کمپنیوں کو پاکستان کا ساتھ دینا چاہئے کیونکہ اسلامی طرز حیات ریاست پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ ہر صارف کو صبح سویرے موبائل فون پر ایک حدیث مبارک کا ٹیکسٹ ملنا چاہئے۔ سارا پیسہ پاکستان سے باہر چلا جاتا ہے۔ پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری ہونی چاہئے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ اس حوالے سے اخراجات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ علی نواز اعوان اور دیگر ارکان نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی موجودگی کا معاملہ دکھایا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اس حوالے سے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ بن رہا ہے بغیر قدغن کے اصلاح احوال چاہتے ہیں۔ دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا انتظامیہ کو بھاری جرمانے بھی ہوئے ہیں۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے پورٹل میں 32 ایجنسیاں ہیں جو مخصوص مواد کی چھان بین کرتی ہیں۔ ارکان نے کہا کہ کسی بھی صورت اظہار رائے کی آزادی کو متاثر نہیں ہونا چاہئے۔ قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا پاکستان کی شکایات پر جنوبی ایشیا میں بھارت سے ٹویٹر کا انتظام واپس لے لیا گیا۔ سسٹم دبئی منتقل کر دیا کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے تمام موٹرویز اور ہائی ویز پر موبائل نیٹ ورک کی سفارش کی ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے شکایات کے ادارے کے حوالے سے پی ٹی اے کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔