صلاح الدین سمیت چھ حریت پسندوں کی 1.22 کروڑ روپے مالیت کی تیرہ جائیدادیں ضبط
بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے منی لانڈرنگ کے جعلی مقدمات درج کر رکھے ہیں
2017 میں صلاح الدین کے بیٹے سید شاہد یوسف کوگرفتار کر کے تہاڑ جیل میں بند کر دیا گیا تھا
نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید آسیہ اندرابی اور شبیر احمد شاہ کی جائیداد پہلے ہی ضبط کی جاچکی ہے
نئی دہلی ،سرینگر (کے پی آئی) بھارتی حکومت نے متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین سمیت چھ حریت پسندوں کی 1.22 کروڑ روپے مالیت کی تیرہ جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سید صلاح الدین، محمد شفیع شاہ، غلام نبی سمیت چھ سے زیادہ افراد کی جائیدادوں کی ضبطگی عمل میں لائی ہے۔ یہ جائیدادیں اسلام آباد ، سوپور اور بانڈی پورہ میں ہیں ۔ ان افراد کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے منی لانڈرنگ کے جعلی مقدمات درج کر رکھے ہیں۔ این آئی اے نے متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین کے خلاف بھارت کے خلاف غیرقانونی سرگرمیوں کے الزام میں چارج شیٹ این آئی اے عدالت میں پیش کی تھی۔ قبل ازیں 2017ء میں سید صلاح الدین کے بیٹے سید شاہد یوسف کو این آئی اے نے گرفتار کر کے تہاڑ جیل میں بند کر دیا تھا۔ وہ تاحال تہاڑ جیل میں ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق سید شاہ یوسف مقبوضہ کشمیر محکمہ زراعت کے ملازم تھے تاہم گرفتاری کے بعد انہیں ملازمت سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کے ساتھ شفیع شاہ، طالب لالہ، مظفر احمد ڈار اور مشتاق احمد لون بھی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ یاد رہے اس سے قبل کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور جمون وکشمیر فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی تھیں ۔ آسیہ اندرابی اور شبیر احمد شاہ ان دنوں نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں