مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیری طلبا کا تعلیمی مستقبل دا پر لگ گیا ہے
بھارت بھر میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے مسابقتی امتحان نیٹ دینا ہو گا
چار ماہ سے انٹرنیٹ مسلسل معطل ہے طلبہ داخلہ فارم آن لائن جمع نہیں کراپارہے
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیری طلبا کا تعلیمی مستقبل دا پر لگ گیا ہے کیونکہ انہیںبھارت بھر میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے ایک انتہائی مسابقتی امتحان نیٹ دینا ہو گا۔ ٹیسٹنگ ایجنسی نے پیر کو کشمیری طلبا کو داخلہ فارم جاری کردیئے ہیں تاہم وادی کشمیر جہاں گزشتہ چار ماہ سے انٹرنیٹ مسلسل معطل ہے اورداخلہ ٹیسٹ میں شرکت کے خواہشمندطلبا کو امتحان کی تیاری مکمل نہ ہونے کی فکر ہے ۔کشمیری طالبہ ارتضی نے جو گزشتہ ایک سال سے امتحان کی تیار کر رہی ہیںمیڈیا کو بتایا کہ گزشتہ چار ماہ سے جاری پابندیوں کے باوجود انہوںنے کسی نہ کسی طرح امتحان کی تیاری کی تاہم اب انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے وہ داخلہ فارم آن لائن پر نہیں کر پارہی ہیں۔داخلہ فارم پیر کو جاری کئے گئے ہیں جنہیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 31دسمبر ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہدایات کی ایک لمبی فہرست ہے جسے ہمیں پڑھنے کی ضرورت ہے۔انٹرنیٹ کے بغیر کشمیر کے تمام اضلاع کے ہزاروں طلبہ فارم کو کیسے پر کریں گے۔ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالب علم آصف احمد نے بتایا کہ ہماراتعلیمی کیریئر دا پر لگا ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ 5 اگست کی نصف شب کومقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی تھی جب بھارت نے آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرکے جموںوکشمیر کو اسکی خصوصی حیثیت سے محروم کر دیاتھا۔ طلبا نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت انٹرنیٹ سروس بحال نہیں کرتی تو ہزاروں کشمیری طلبہ داخلہ ٹیسٹ میں شرکت سے محروم رہ جائیں گے ۔