بھارت نے کشمیر میں انٹرنیٹ کے استعمال پر طویل ترین پابندی عائد کی ہے واشنگٹن پوسٹ
ساڑھے چار ماہ بعد بھی 70لاکھ لوگ انٹرنیٹ سے محروم ہیں اور دنیا سے منقطع ہو کررہ گئے ہیں
یہ اقدام بھارتی آئین کے تحت عوام کی اظہار رائے کی آزادی کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے
واشنگٹن(کے پی آئی)امریکہ کے دو معروف اخبارات “دی واشنگٹن پوسٹ “اور “دی ڈپلومیٹ” نے پانچ اگست کے بعد سے اب تک مقبوضہ جموں وکشمیر میں مواصلاتی بندش کے بھارتی اقدام کی مذمت کی ہے۔دی واشنگٹن پوسٹ نے ایک اداریے میں کہا ہے کہ بھارت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر طویل ترین پابندی عائد کی ہے اور ساڑھے چار ماہ بعد بھی 70لاکھ لوگ انٹرنیٹ سے محروم اور دنیا سے منقطع ہو کررہ گئے ہیں۔دی ڈپلومیٹ نے لکھا کہ بھارت نے دنیا میں سب سے زیادہ بار انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی ہے جو بھارتی آئین کے تحت عوام کی اظہار رائے کی آزادی کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ادھر اقوام متحدہ نے انٹرنیٹ پر پابندی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے کمیشن کی قرارداد نمبر 2016میں واضح طور پر تحریر ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ کی باربار بندش اسکا وطیرہ بن چکی ہے۔