اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا رولز 2020کو معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی
سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ قوانین کیخلاف درخواست پروزارت آئی ٹی ، داخلہ اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے دو ہفتوں میں جواب طلب
پوری دنیا میں ریگولیشنز ہوتی ہیں،جو ریگولیشنز بنائی جارہی ہیں عدالت ان کا جائزہ ضرور لے گی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ
کیس کو میڈیا کے حوالہ سے پہلے سے زیر سماعت مقدمات کے ساتھ ہی مقررکردیا جائے گا اور تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کیا جائے گا
اسلام آباد (صباح نیوز) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف دائر درخواست پر وزارت آئی ٹی ، وزارت داخلہ اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے، عدالت نے سوشل میڈیا رولز 2020کو معطل کرنے کی درخواست گزار کی استدعا مسترد کر دی۔ پیر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل جہانگیر خان جدون کا کہنا تھا کہ حکومت سوشل میڈیا کو کنٹرول کر کے آزادی اظہار رائے کو سلب کرنا چاہتی ہے۔ اس ہر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں ریگولیشنز ہوتی ہیں اور جو ریگولیشنز بنائی جارہی ہیں عدالت ان کا جائزہ ضرور لے گی تاہم پہلے تمام فریقین کو نوٹس جاری کیا جائے گا ۔درخواست گزار کے وکیل جہانگیر خان جدون کا کہنا تھا کہ حکومت کو نوٹس کر کے پوچھ لیا جائے کہ رولز کا کیا اسٹیٹس ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سوشل میڈیا رولز 2020کو معطل کر دیا جائے۔ تاہم عدالت نے درخواست گزار کی یہ استدعا مسترد کر دی اور قراردیا کہ تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کیا جائے گا۔عدالت نے درخواست پر وزارت آئی ٹی ، وزارت داخلہ اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے پیراوائز کمنٹس طلب کرلئے ہیں ۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اس حوالہ سے بہت سارا ابہام ہے کیونکہ سوشل میڈیا رولزآئین سے متصادم ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس کیس کو میڈیا کے حوالہ سے پہلے سے زیر سماعت مقدمات کے ساتھ ہی مقررکردیا جائے گا اور تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کیا جائے گا کیونکہ اس حوالہ سے پہلے سے کیس زیر التواء بھی ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔