گوگل کا پاکستان میں کئی شعبوں میں مدد فراہم کرنے کا اعلان
بحران پر قابو پانے کے لیے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہو گی
ہم مدد کے طور پر ہر وہ کام کریں گے جو کر سکتے ہیں۔بیان
نیویارک(صباح نیوز)
دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کی جانب سے پاکستان میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے پھیلائو کے مدنظر کئی شعبوں میں مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔گوگل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس قدر بڑے پیمانے پر موجود بحران پر قابو پانے کے لیے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہو گی اور ہم مدد کے طور پر ہر وہ کام کریں گے جو کر سکتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ کمپنی کی جانب سے وائرس کے خلاف پاکستان کی مختصر اور طویل المدتی معاونت جاری رکھی جائے گی اور اس کے لیے تین اہم ترجیحات پر توجہ دی جائے گی جسے یہ کمپنی مستقل بحالی کی انتہائی اہم قرار دیتی ہے۔کمپنی نے بتایا ‘یہ بات بہت اہم ہے کہ لوگوں کے پاس، صحت کے حوالے سے ایسی آن لائن معلومات موجود ہوں جن پر وہ بھروسا کر سکیں اور اس طرح کووڈ 19 کے خلاف خود اپنے لیے اور اپنے اطراف میں موجود دوسرے لوگوں کے لیے درست فیصلہ کر سکیں۔ ہم نے گوگل سرچ، گوگل میپس اور یوٹیوب پر اردو اور انگریزی زبانوں میں صحت کے بین الاقوامی حکام کی جانب سے تازہ ترین اپ ڈیٹس اور مشورے فراہم کیے ہیں۔ اسی طرح حفظان صحت کے بارے میں آگاہی کی مہمیں چلانے میں بھی مدد کر رہے ہیں، سفر کے بارے میں مشورے فراہم کرنے کے ساتھ گوگل ، یوٹیوب یا گوگل پلے اسٹور پر موجود ایپس کے ذریعے پھیلنے والی غلط معلومات کی روک تھام کے لیے بھی اپنی کوششیں تیز کی ہیں۔اس مقصد کے لیے کمپنی آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں پاکستان میں کووڈ 19 کے حوالے سے خصوصی مقامی ویب سائٹ متعارف کرائی گئی جس میں اس بیماری کے حوالے سے تعلیم، روک تھام اور وسائل سے آگاہ کیا جارہا ہے،یعنی وائرس کی روک تھام کے لیے بہترین اقدامات، حکومت پاکستان کی جاری کردہ تصدیق شدہ معلومات کے لنکس اورگوگل کی جانب سے افراد، تعلیمی اداروں اور کاروباری ا داروں کے لیے ، مفید مشورے بھی شامل ہوں گے۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں گھر سے باہر نکلنے اور لوگوں کے اکٹھے ہونے جیسی پابندیوں کے باعث پاکستان میں تقریبا 6 کروڑ طالبعلم تعلیمی اداروں میں جانے سے محروم ہوسکتے ہیں، جس سے خاندانوں ، اسکولوں اور اساتذہ پر دبابہت بڑھ گیا ہے۔دوردراز مقامات سے تعلیم کی فراہمی میں اساتذہ کی مدد کے لیے کمپنی کی جانب سے گوگل میٹ اور گوگل کلاس روم تیار کیے گئے ہیں جو مفت دستیاب ہیں اور جن پر گوگل اور یوٹیوب کے ذریعے تربیت اور مشورے دئیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یونیسکو کے تعاون سے ٹیچ فرام ہوم کا آغاز کیا گیا ہے جو دنیا بھر میں اساتذہ کے لیے ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔گوگل کی ایک ویب سائٹ Grow with Google کو متعارف کرایا گیا ہے جہاں پاکستانی مفت ٹریننگ، ٹولز اور ایونٹس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنی اسکلز، کیرئیر اور کاروبار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ گھر پر کام کرنے کے حوالے سے بھی ویب سائٹ میں ایک سیکشن ریموٹ ورکنگ دیا گیا ہے جو لوگوں کو کام کرنے، تعلیم دینے اور کہیں سے کچھ بھی سیکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔بیان میں بتایا گیا ‘ہم نے حال ہی میں دنیا بھر کے، چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے 80 امریکی ڈالرز کی مدد کا اعلان کیا ہے جس میں فنانس تک رسائی، ایڈ کریڈٹ اور وائرس کے خلاف اخراجات پورا کرنے میں مدد کے طور پر گرانٹس شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ، ہم نے اپنے پروگراموں کے ذریعے سوشل میڈیا پر تعلیم دینے کے ساتھ Google Primer کے نام سے ایک ایپ فراہم کی ہے تاکہ ڈیجیٹل اسکلز میں چھوٹے کاروباری اداروں کی تربیت جاری رہے اور وہ اپنے عملے کو دور دراز علاقوں سے کام کرنے کے قابل بنا سکیں’۔بیان میں کہا گیا کہ کووڈ 19 نے ہم سب پر بہت بڑی ذمہ داری عائد کر دی ہے اور ہم ایسے وقت میں، جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی، اپنی ذمہ داری پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں یعنی قابل اعتماد معلومات تک رسائی، ریموٹ لرننگ کے بارے میں اعانت، چھوٹے کاروباری اداروں کی مدد اور بہت کچھ۔۔بیان میں کہا گیا ‘یہ اقدامات جن کا ہم آج اعلان کر رہے ہیں، محض ایک آغاز ہے۔ یہ سب انجام دینے کے لیے ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں تاکہ کووڈ 19 پر قابو پانے میں مدد فراہم کر سکیں اور ایک مضبوط مستقبل تشکیل دے سکیں’۔