انڈیکس 195.91پوائنٹس کے اضافے سے32033.21پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا،58.53 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں
مارکیٹ کے سرمائے میں5ارب سے زائد روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 41.31فیصدکم رہاکراچی(صباح نیوز)
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںجمعہ کو بھی تیزی کا رجحان غالب رہا جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 32ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور انڈیکس 195.91پوائنٹس کے اضافے سے32033.21پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجب کہ58.53 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںاضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے باعث مارکیٹ کے سرمائے میں5ارب سے زائد روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 41.31فیصدکم رہا ۔ گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط طرز عمل اپنایا گیا جس کے باعث اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس 31378پوائنٹس کی نچلی سطح پر اور 3284پوائنٹس کی بلند سطح پر دیکھا گیا جب کہ تیزی کا رجحان غالب رہا اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس195.91پوائنٹس کے اضافے سے32033.21پوائنٹس پر بند ہوا ۔اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس بھی59پوائنٹس کے اضافے سے14205.20پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 47.49پوائنٹس کے اضافے سے22695.46پوائنٹس پر بند ہوا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر328کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے192کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ118کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور18کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں ۔بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں بڑھنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 5ارب14کروڑ37لاکھ روپے کے اضافے 60کھرب 55ارب 9کروڑ62لاکھ روپے ہوگئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے جمعہ کو کاروباری حجم 12کروڑ70لاکھ65ہزار شیئرز رہا جو جمعرات کے مقابلے میں8کروڑ94لاکھ47ہزار شیئرزکم ہے ۔گزشتہ روزقیمتوں میں اتارچڑھاؤ کے حساب سے رفحان میظ کے حصص کی قیمت 160.81روپے کے اضافے سے6550روپے اورفلپ موریس کے حصص کی قیمت 61.05روپے اضافے سے1960روپے ہوگئی جب کہ نمایاں کمی کے لحاظ سے بہانیرو ٹیکس کے حصص قیمت49روپے کمی سے641روپے اورپاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت42.45روپے کمی سے1536.80روپے ہوگئی ۔نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے ہیسکول پٹرو ل، کے الیکٹر ک ،میپل لیف،ڈی جی خان سیمنٹ،ٹی آر جی پاکستان،پاک الیکٹران،پایونیئر سیمنٹ ،بینک آف پنجاب ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اور یونٹی فوڈزکے شیئرز سرفہرست رہے ۔