ناتجربہ کاری کی بنیاد پر آن لائن فون بیچنے والے کے ساتھ سوا لاکھ کا فراڈ
دکاندار شیری نے آن لائن چِیٹنگ کرنے والے ملزم یامین کی کار کی تصویر بنالی تھی
کراچی(صباح نیوز)کراچی میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باعث مارکیٹیں مسلسل بند ہونے کی وجہ سے بیشتر دکانداروں کے گھروں پر فاقوں جیسی صورتحال ہے۔ کراچی الیکٹرانکس ڈیلر ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد رضوان عرفان کے مطابق بدحالی سے بچنے کے لیے کچھ دکانداروں نے گھروں پر بیٹھ کر آن لائن کاروبار شروع کر دیا ہے۔ ایسے میں ناتجربہ کاری کی بنیاد پر بیشتر دکاندار نوسربازوں کی وارداتوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ گلشن اقبال میں گھر سے دو موبائل کی ڈیلیوری دینے والے الیکٹرونکس مارکیٹ کے ایک دکاندار کو نوسرباز نے ایک لاکھ 19 ہزار روپے کا چونا لگا دیا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے ممتاز موبائل مال کے ایک دکاندار شیری نے آن لائن ویب سائٹ کے ذریعے کچھ نئے موبائل فون فروخت کے لیے پیش کیے، شیری کے مطابق یامین نامی ایک شخص نے ان سے رابطہ کرکے اے 50 ماڈل کا موبائل فون خریدنے کا معاملہ طے کرلیا۔ شیری کے مطابق مذکورہ شخص جب موبائل فون کی ڈیلیوری لینے کے لیے ان کے گھر پر آیا تو انہوں نے نقد رقم کی ادائیگی کا تقاضا کیا مگر خریدار اتنی رقم نہ ہونے اور آن لائن ادائیگی کے لیے بینک اکاؤنٹ دینے کا کہتا رہا۔ شیری کے مطابق جس پر اس نے اپنی کمپنی کے مالکان سے بات کی تو انہوں نے آن لائن ادائیگی پر حامی بھر لی اور اپنا بینک اکاؤنٹ نمبر بھیج دیا۔ دکاندار کے مطابق کچھ دیر بعد مذکورہ شخص بینک کی آن لائن ادائیگی کی سلیپ لے کر آیا اور کہا کہ اس نے رقم ادا کر دی ہے یوں اس نے اسے موبائل فون دے دیا۔ شیری کے مطابق اسی طرح اس نوسرباز نے ایک اور موبائل فون خریدا اور اس کی ادائیگی کی بھی سلپ دے دی۔ شیری کے مطابق اگلے دن جب بینک کھلنے پر پتہ کیا گیا تو اس اکاؤنٹ میں کوئی ادائیگی ہی نہیں ہوئی تھی۔ مذکورہ بینک سلپس اس بینک کے عملے کو دکھائی گئیں جن سے ادائیگی ظاہر کی گئی تھی اس بینک نے بھی ان سلپس کے جعلی ہونے کی تصدیق کردی۔ دکاندار شیری نے آن لائن چِیٹنگ کرنے والے ملزم یامین کی کار کی تصویر بنالی تھی جس کے نمبر بی ایم این 139 کے دکاندار نے پولیس سے مدد لی ہے اور یہ تصویر سوشل میڈیا پر جاری کردی ہے۔