موبائل فون سروس بند کرنے   کا معاملہ ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

موبائل فون سروس بند کرنے   کا معاملہ ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
پی ٹی اے کی ہدایات کا معیار ہونا چاہیے،یہ نہیں ہونا چاہئے کہ سابق وزیراعظم لندن سے واپس آئے،انہیں جیل لے جانا ہو تو سروس بند کردی جائے،وکیل موبائل کمپنی
غیر ملکی سرمایہ کار کمپنی قومی مفاد کے معاملات کا مذاق نہ اڑائے،تاہم موبائل سروس بند کرنے کی ہدایات قابل جواز اور شفاف ہونی چاہئے،جسٹس عمر عطا بندیال
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80ہزار جانیں گنوائیں اور اربوں کا نقصان اٹھایا، پاکستان میں غیر ملکی کمپنی مرضی کریں یہ نہیں ہو سکتا،جسٹس قاضی  امین
حکومت اور پی ٹی اے کی اپیل منظور ،کمپنی کو معاملہ حکومت کے ساتھ زیربحث لانے کی ہدایت، درخواست نمٹا دی گئی

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان  نے تہوار اور مخصوص مواقعوں پر موبائل فون سروس بند کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کا

فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ۔  بدھ کو  سپریم کورٹ میں  جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 2رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے حکومت اور پی ٹی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے اسلام آبادہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور موبائل فون کمپنی کو اپنی تشویش وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کی ہدایت کی۔اس سے قبل موبائل فون کمپنی کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ سکیورٹی کے مسئلے پر مخصوص ایریاز میں سروس بند کی جانی چاہئے لیکن پی ٹی اے پورے شہر میں سروس بند کرنے کی ہدایات دے دیتا ہے،پی ٹی اے کی ہدایات کا معیار ہونا چاہیے،یہ نہیں ہونا چاہئے کہ سابق وزیراعظم لندن سے واپس آئے،انہیں جیل لے جانا ہو تو سروس بند کردی جائے۔جس پرجسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار کمپنی قومی مفاد کے معاملات کا مذاق نہ اڑائے،تاہم موبائل سروس بند کرنے کی ہدایات قابل جواز اور شفاف ہونی چاہئے، کمپنی یہ نہ بتائے کہ وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کدھر جاتے ہیں کدھر نہیں، کمپنیوں نے ریاست کے قوانین کی پابندی کرنی ہے۔اس موقع پر بینچ میں شامل جسٹس قاضی امین نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80ہزار جانیں گنوائیں اور اربوں کا نقصان اٹھایا، پاکستان میں غیر ملکی کمپنی مرضی کریں یہ نہیں ہو سکتا، غیر ملکی کمپنی حکومت کو سروس بند کرنے کے معاملہ پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے حکومت اور پی ٹی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے کمپنی کو معاملہ حکومت کے ساتھ زیربحث لانے کی ہدایت کی اور درخواست نمٹا دی۔mk
#/S