اسلام آباد (صباح نیوز)
وزیرِ اعظم عمران خا ن نے سکولوں میں انٹرنیٹ کی آسان اور سستی فراہمی کے حوالے سے ضروری اقدامات کی ہدایت کردی ٹیلی کام سیکٹر میں حکومتی مراعات پر سفارشات کی تیاری کے لئے مشیر خزانہ،وزیر صنعت و پیدوار، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیرِ فنی تعلیم پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جمعرات کو وزیراعظم کی زیر صدارت ملک میں انٹرنیٹ کی کوریج کو بڑھانے اور بہتر بنانے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیر برائے آئی ٹی سید امین الحق، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری آئی ٹی، چئیرمین پی ٹی اے و متعلقہ حکام شریک ہوئے ۔ وزیرِ اعظم کو ملک بھر میں خصوصا دور دراز اور پس ماندہ علاقوں میں انٹر نیٹ کی کوریج اور بہتر سروس کی فراہمی کے حوالے سے یو ایس ایف کی جانب سے گذشتہ دو سال کے منصوبوں اور رواں سال کے اہداف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران بلوچستان میں لسبیلہ، آواران، کیچ، گوادر، خضدار، قلات، مستونگ، جعفرآباد، نصیر آباد، لہری، کچی، سبی، پشین، قلعہ سیف اللہ، زوہب، لورالائی، موسی خیل اور برکھان کے اضلاع، صوبہ سندھ میں گھوٹکی، قمبر، شہدادکوٹ، نوشہرو فیروز، شکارپور وغیرہ، صوبہ خیبرپختونخوا میں چترال، صوابی، بنوں، پنجاب میں ساہیوال، ملتان، چکوال اور اٹک سمیت مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا ۔ انضمام شدہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ بیان کے مطابق وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ یو ایس ایف کی جانب سے انٹرنیٹ کی سروسز کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فائبر آپٹک بچھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ گذشتہ دو سالوں میں اٹھارہ سو کلومیٹر طویل فائبر آپٹک بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بچھائی گئی جب کہ اس سال 547 یونین کونسلوں میں 4600کلومیٹر فائبر آپٹک بچھائی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ کی فراہمی ایک اہم ضرورت بن چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی نوجوان نسل کے پوٹینشل کو صحیح معنوں میں برے کار لانے کے لئے بھی ضروری ہے کہ ان کی تعلیم تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ اس مقصد کے لئے بھی انٹرنیٹ کی وسیع کوریج اور آسان دستیابی نہایت ضروری ہے۔وزیرِ اعظم نے یوایس ایف کو ہدایت کی کہ سکولوں میں انٹرنیٹ کی آسان اور سستی فراہمی کے حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ یو ایس ایف اس حوالے سے بھی موثر کردار ادا کرسکے۔ ٹیلی کام سیکٹر میں حکومت کی جانب سے مزید مراعات دینے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے مشیر خزانہ، وزیر برائے صنعت و پیدوار، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیرِ تعلیم پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ وہ اس حوالے سے سفارشات پیش کر سکیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ دور دراز اور پس ماندہ علاقوں خصوصا بلوچستان، انضمام شدہ علاقوں اور سندھ کے دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی اور بہتر کوریج کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔