مظفرآباد (ویب ڈیسک )
آزاد جموں و کشمیر کے صدرسردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اگر جنگ ہوئی تو یہ جنگ صرف پاک فوج نہیں بلکہ پوری قوم لڑے گی اور نوجوان اس کا اول دستہ ہوں گے ۔ نوجوان تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے اُن بھائیوں اور بہنوں کو ظلم سے نجات دلانے کی تیاری بھی کریں جو ہمارے جسم و جان کا حصہ ہیں۔ آزاد کشمیر میں طلبہ کو درپیش مسائل کے پیش نظر جلد فور جی انٹرنیٹ مہیا کیا جائے گا جس کے بعد طلبا ء کو آن لائن تعلیم اور ڈیجیٹل ریسورسز سے استفادہ کرنے میں بہت مدد ملے گی ۔ یہ بات اُنہوں نے ایوان صدر مظفرآباد میں اسلامی جمعیت طلباء آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل مہران معروف کی قیادت میں ملنے والے طلباء کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں عبدالظاہر عباسی ، مدثر عباسی اور شعبان شائق شامل تھے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ نوجوان قرآن اور سنت کی روشنی میں اپنے کردار کی تعمیر کر کے اور اپنے آپ کو عصری علوم کے ہتھیاروں سے لیس کر کے جہاں آزاد کشمیر اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں وہاں دشمنوں کی طرف سے ملک کی سلامتی اور بقاء کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے بھی تیاری کریں ۔ کیونکہ بھارت کی جنونی حکمران ہم سے ہماری آزادی چھیننے کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد ریاست کی سرکاری جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں تعلیمی تعطل سے پیدا ہونے والے مسائل سے ایوان صدر اور حکومت پوری طرح آگاہ ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ طلباء کی مالی دشواریوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے لاک ڈائون کے عرصے کی تعلیمی فیسوںمیں کچھ کمی کی گئی ہے جس سے طلباء کو کچھ نہ کچھ ریلیف ملے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ طلبا ء کا سب سے بڑا مطالبہ آزاد کشمیر کے تمام علاقوںمیں انٹرنیٹ کی یکساں فراہمی تھی اس مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے حویلی نیلم اور لائن آف کنٹرول کے قریب کچھ علاقوں کے سوا تمام علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ جلد فراہم کیا جارہا ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ حکومت نے مالی لحاظ سے کمزور طلباء کو احساس سکالر شپ اور نیڈ بیسڈ سکالر شپس کا انتظام کیا ہے جو جلد طلباء کو ملنا شروع ہو جائیں گا ۔ قبل ازیں وفد کے قائد مہران معروف نے طلباء کے مسائل سے صدر ریاست کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد آن لائن تعلیم کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا اُس کے لیے انٹرنیٹ کی یکساں سہولت نہ ہونے کے باعث کئی علاقوں کے طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ اُنہوں نے صدر ریاست سے مطالبہ کیا کہ انٹرنیٹ کی سہولت کو قابل رسائی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں ۔ اسلامی جمعیت طلباء کے رہنمائوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تاریخ کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کو آزاد کشمیر کے تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ نئی نسل کو اپنے ماضی اور تحریک آزادی کے لیے قربانیاں دینے والوں کے کارناموں سے روشناس کرایا جا سکے ۔