کراچی(ویب ڈیسک)
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک(پاکستان)لمٹیڈ نے سنہ2020ء کی پہلی ششماہی کے لیے مالی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔اِن نتائج کے مطابق بینک نے پہلی ششماہی کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے 16.2 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ برس کے ، اسی عرصے کے مقابلے میں،26فیصد زائد ہے۔زیر تذکرہ عرصے کے دوران بینک کاریونیو23.5 ارب روپے رہا اور اِس میں، مجموعی طور پر،26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کلائنٹ ریونیو میں سال باسال کی بنیاد پر 27 فیصد اضافہ ہواجس کی وجہ فنانشل مارکیٹس، ریٹیل پروڈکٹس اور ٹرانزیکشن بینکاری کے مثبت اثرات تھے۔ اخراجات کے شعبے میں سال با سال کی بنیاد پر صرف 4فیصد اضافہ ہوا۔کووِڈ19-(COVID-19) کے باعث معاشی سرگرمیوں میں موجودہ سست روی نے ایڈوانسز (advances)کی رفتار میں بھی سستی پیدا کی۔تبدیل ہوتے ہوئے معاشی ماحول میں بینک اپنے پورٹ فولیو کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور جہاں کہیں، ضروری ہو، مناسب اقدامات کر رہا ہے۔زیر تذکرہ عرصے کے دوران بینک نے ایک اور سنگ میل عبور کیا جب اِس کے کل ڈپازٹ 500 ارب روپے کی حد عبور کر گئے۔ اِس پہلی ششماہی کے دوران 17 فیصد اضافے کے ساتھ کل ڈپازٹس 547ارب روپے رہے جس میں کرنٹ اور سیونگ اکاونٹس کا حصہ93 فیصد رہا۔بینک کی مضبوط کارکردگی اِس کے اثاثوں میں 14 فیصد اضافے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے جنہوں نے ، اس ششماہی کے دوران،700 ارب روپے کا سنگ میل عبور کیا۔بیلنس شیٹ میں زیادہ سے زیادہ optimal funding بینک کی کارکردگی کی تائید کرتا ہے۔سنہ 2020ء کی پہلی ششماہی کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان) لمٹیڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ریحان شیخ نے کہا کہ بینک نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ایک مضبوط بیلنس شیٹ پر پائے جانے والے تمام اہم پیمانوں (metrices)میں عمدہ کارکردگی جاری رکھی ہے۔بیرونی ماحول جہاں دشوار رہا، ہمارے مالی نتائج مضبوط کاروباری بنیادوں کا اظہار کرتے ہیں۔ہم نے اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں میں سرمایہ کاری جاری رکھی تاکہ کلائنٹس کے لیے بینکاری کے تجربے کو مزید بہتر بنایا جا سکے اور اسی کے ساتھ کنٹرولز اور کنڈکٹ پر اپنی بنیادوں کو مضبوط بناتے ہوئے، ہم اس قابل ہیں کہ خود کو درپیش Risk ، سرمایہ اور لیکویڈیٹی کا مؤثربندوبست کر سکیں۔اس وقت ہم جو دانشمندانہ اور فعال اقدامات کر رہے ہیں ہمیں زیادہ ہلکا پھلکا (leaner) اور مستعد بنائیں گے تاکہ ہم ایسے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں جن سے، مستقبل میں، ہماری فرینچائز ترقی کر سکے۔