ایس ای سی پی کی سندھ ہائی کورٹ کوہم نیٹ ورک لمیٹڈ میں ڈائریکٹرز کے انتخابات کے انعقاد کو شفاف بنانے کے لیئے غیر جانبدار نگران مقرر کرنے کی تجویز
عدالت عالیہ ہم نیٹ ورک کو پابند کرے کہ وہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے تمام امیدواروں کو انتخاب میں حصہ لینے دے،سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان
کراچی (استاف رپورٹر)سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے سندھ ہائی کورٹ کوہم نیٹ ورک لمیٹڈ میں ڈائریکٹرز کے انتخابات برائے سال2020-21کے انعقاد کو شفاف بنانے کے لیئے غیر جانبدار نگران مقرر کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عالیہ ہم نیٹ ورک کو پابند کرے کہ وہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے تمام امیدواروں کو انتخاب میں حصہ لینے دے۔ تفصیلات کے مطابق ایس ای سی پی نے عدالت عالیہ کو اپنے تفصیلی جواب میں آگاہ کیا ہے کہ 17 اگست 2020 کو اپیل گزار حیدر علی حلالی سمیت ڈائریکٹرز کے انتخابات میں حصہ لینے والی دیگر 7 امیدواروں کی شکایات ایس ای سی پی کو موصول ہوئیں جس میں امیدواروں کیبدنیتی سے کاغذات نامزدگی مسترد کیئے جانے کا بتایا گیا کہ 13 اگست کو ہم نیٹ ورک لمیٹڈ نے اپنے علامیہ میں تحریر کیا کہ 22 اگست کو ہونے والے انتخابات میں مذکورہ 8 امیدوار نااہل ہوگئے ہیں کیونکہ ان کی نامزدگیاں پیمرا ریگولیشن 2012 کے رولز کے خلاف ہیں جبکہ ایس ای سی پی نے اپنے موقف میں عدالت کو بتایا کہ تمام امیدوار الیکشن لڑنے کے اہل ہیں اور اس سلسلے میں بورڈ آف ڈائریکٹرز الیکشن پر اثرانداز نہیں ہوسکتاجہاں تک پیمرا ریگولیشن اور پیمرا آرڈیننس کا تعلق ہے ان دونوں قوانین میں ڈائریکٹرز کے الیکشن کے حوالے سے کوئی شق موجود نہیں ہیبلکہ الیکشن ہونے کے بعد پیمرا کا کردار شروع ہوتا ہیلہذا ہم نیٹ ورک کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ کسی امیدوار کو نااہل قرار دے اور ایس ای سی پی نے اپنے اس موقف سے امیدواروں کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے آگاہ کردیا تھا۔ایس ای سی پی نے ہائیکورٹ کو اپنی سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت ہم نیٹ ورک کو پابند کرے کہ 22 اگست کو ہی ڈائریکٹرز کے لیئے انتخابات کا انعقاد کرے اور کاغذات نامزدگیاں جمع کرانے والے تمام امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے، سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم نیٹ ورک لمیٹڈ کے انتخابات میں کسی بد نظمی سے بچنے کے لیئے عدالت ایک غیر جانب دار نگران مقرر کرے جو اپنی نگرانی میں شفاف الیکشن انعقاد کرائے اور عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کرائے۔اپیل گزار حیدر علی حلالی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہم نیٹ ورک میں ڈائریکٹرز کے لیئے ہونے والے انتخابات کے لیئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن درخواست گزار سمیت دیگر 7 امیدواروں کے کاغذات مسترد کردئیے گئے، مزید کہا گیا کہ کمپنی میں دوسال سے نقصان میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ ہم نیٹ ورک نے اپنے اخراجات بڑھا دئیے ہیں اور مطلوبہ من پسند نتائج حاصل کرنے کے لیئے سینٹرل ڈپوزیٹر کمپنی میں شیئر رجسٹرار ایجنٹ کو تبدیل کرکے اس کی جگہ ایف ڈی رجسٹرار کردیا۔لہذا مدعاعلیہان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔