کراچی:اسٹاک ایکس چینج کاروبار حصص میں اتار چڑھاو کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب
کے ایس ای100انڈیکس40164.02پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجبکہ57.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں اضافہ ریکارڈ
کراچی(ویب گیسک )پاکستان اسٹاک ایکس چینج میںکاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کوکاروبار حصص میں اتار چڑھاو کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تیزی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس95.52پوائنٹس کے اضافے سے40164.02پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیاجبکہ57.54فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈکیا گیا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 52کروڑ 56لاکھ روپے سے زائدبڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت21.73فیصد کم رہا۔گذشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز منفی زون میں ہوا اور سرمایہ کاروںنے ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات کے پیش نظر حصص فروخت کرنے شروع کئے جس کے نتیجے میں مندی چھائی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے39743پوائنٹس کی سطح پر آگیا تاہم بعد ازاں منافع بخش کمپنیوں کے سستے ہونے والے شیئرز کی خریداری بڑھنے کے سبب مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور انڈیکس 40217پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا مزکورہ سطح بھی بعد میں برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی غالب رہی اور کاروبار کے اختتا م پر کے ایس ای100انڈیکس 95.52پوائنٹس کے اضافے سے 40164.02پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس 63.88پوائنٹس کے اضافے سے16934.86پوائنٹس ،کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 14.54پوائنٹس کے اضافے سے28471.79پوائنٹس پر بند ہوا تاہم کے ایم آئی30انڈیکس 4.57پوائنٹس کے خسارے سے63763.29پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر391کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے225کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ143میں کمی اور23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔مجموعی طور پر25کروڑ42لاکھ4ہزار675شیئرز کے سودے ہوئے جبکہ جمعرات کو32کروڑ47لاکھ سے زائد حصص کا کاروبار ہوا تھا۔تیزی کے باعث مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ52کروڑ56لاکھ7ہزار987 روپے بڑھ کر74کھرب88ارب72کروڑ7لاکھ96ہزار492 روپے ہوگیا۔نمایاں کمپنیوں میں یونٹی فوڈز،کوہ نور اسپننگ،حیسکول پیٹرول فوجی فرٹیلائزر،اینگرو پولیمر اور دیگر شامل تھیں۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے انڈس ڈائنگ کے حصص 40.31روپے کے اضافے سے577.80روپے اورباٹا پاک35روپے کے اضافے سے 1650روپے ہوگیا جب کہ نیسلے پاکستان175روپے کی کمی سے6425روپے اورسیپ ہائر ٹیکس44.74روپے کی کمی سے740.01روپے کے ساتھ سرفہرست رہے۔