کراچی : اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک نے مالی سال 2020ء کی تیسری سہ ماہی کے نتائج کا اعلان کردیا
کراچی(ویب ڈیسک ) اسٹینڈرڈچارٹرڈ بینک(پاکستان) لمیٹڈ نے مالی سال 2020ء کی تیسری سہ ماہی کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ 2020ء کی تیسری سہ ماہی کے دوران بینک نے اپنی مالی کارکردگی کے حوالے سے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ، سال کی اس تاریخ تک، 19.9 ارب روپے کا منافع حاصل کیا جو گزشتہ برس، اسی عرصے کے دوران، 19.7 ارب روپے تھا۔محصولات میں 32 ارب روپے کے ساتھ مجموعی محصولات میں اضافے کی شرح 12 فیصد رہی جبکہ کلائنٹ سے حاصل ہونے والے محصولات میں ، سال با سال کی بنیاد پر، 19 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ فنانشل مارکیٹس، ریٹیل پروڈکٹس اور ٹرانزیکشن بینکاری کی جانب سے مثبت حصہ ہے۔اخراجات کے حوالے سے آپریٹنگ اخراجات میں، سال با سال کی بنیادپر، صرف 5 فیصد اضافہ ہوا۔کووِڈ19-کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں میں موجودہ سست روی نے ایڈوانسز کی رفتار پر اثر پڑا۔ غیریقینی اقتصادی ماحول کے پیس منظر میں بینک پورٹ فولیو کا بغورجائزہ لے رہا ہے اور ، جہاں کہیں ضرورت ہے، مناسب اقدامات کر رہا ہے۔اس سہ ماہی کے دوران بینک کے کل ڈپازٹس کی مالیت 550 ارب روپے سے بڑھ گئی اور اس طرح بینک نے ایک اور سنگ میل عبور کیا۔سال کی موجودہ تاریخ تک، ڈپازٹس کی کل مالیت ،22 فیصد اضافے کے ساتھ،570 ارب روپے رہی جبکہ کل ڈپازٹس کا 94 فیصدحصہ کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹس ڈپازٹس پر مشتمل تھا۔اس سے پیدا ہونے والی اضافی لیکویڈیٹی کو فی الوقت حکومتی سیکیورٹیزاور انٹربینک قرضوں میں لگایا گیا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی اثاثوں میں 17فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 700 ارب روپے کا سنگ میل عبور کر کے 728 ارب روپے تک پہنچ گئے۔تیسری سہ ماہی کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان) لمٹیڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ریحان شیخ نے کہا،”مجھے سنہ 2020ء کی تیسری سہ ماہی کے لیے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ بینک نے دشوار حالات میں بھی ثابت قدمی سے عمدہ مالی کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔”ریحان شیخ نے مزید کہا،”بیرونی ماحول کے دشوار رہنے کے باوجود ہم وباء کے اثرات سے بتدریج بحالی کی توقع رکھتے ہیں۔ہمارے نتائج ہماری مضبوط کاروباری بنیاد کا اظہار کرتے ہیں۔ بینک اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے گا تاکہ جدید سولوشنز پیش کرکے بینکاری کے حوالے سے اپنے کلائنٹس کے تجربے میں اضافہ کر سکے۔ کنٹرولز اور کنڈکٹ پر اپنی بنیادوں کو مضبوط بناتے ہوئے، ہم اپنے خطرات، سرمایہ اور لیکویڈیٹی کامؤثر انداز میں انتظام و انصرام کرنے کے قابل ہیں۔ ہم اس وقت جو دانشمندانہ اور فعال اقدامات کر رہے ہیں وہ ہمیں مزیدمستعد اور فعال بنائیں گے تاکہ مستقبل میں آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔”