اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کو تربیت اور اسلحہ فراہم کر رہا ہے، کالعدم دہشت گرد تنظیموں کا کنسورشیم بنایا جا رہا ہے، مصدقہ اطلاعات ہیں سرحد کے ساتھ بھارتی قونصل خانوں میں سازشیں کی جا رہی ہیں، بھارتی کرنل راجیش افغانستان سے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا بھارتی سفارتخانے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے، بھارتی کرنل راجیش نے 4 بار دہشتگردوں سے افغان سفارتخانے میں ملاقات کی، بھارت نے 30 داعش دہشتگردوں کو پاکستان منتقل کیا، بھارت کالعدم تنظیموں میں اربوں روپے تقسیم کر رہا ہے، را کی طرف سے ٹی ٹی پی کی معاونت کے ثبوت بھی ہیں، دہشتگرد تنظیموں کو مختلف ذرائع سے رقوم فراہم کی جا رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا بھارت نے سی پیک منصوبوں کو نشانہ بنانے کیلئے خصوصی ملیشیا بنائی، الطاف حسین گروپ کو بھی بھارتی خفیہ ایجنسی کی فنڈنگ کے شواہد ہیں، بھارت دہشتگردوں کو اسلحہ اور بارود بھی فراہم کر رہا ہے، عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے علما کرام ان لوگوں کا ہدف ہے، بھارت دہشتگردوں کے تربیتی مراکز کی پشت پناہی کر رہا ہے، دہشتگردوں کے 66 تربیتی مراکز افغانستان، 21 بھارت میں ہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا پی سی گوادر پر دہشتگرد حملے کا ماسٹر مائنڈ را افسر انوراگ سنگھ تھا، ڈاکٹر اللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پر بھارت کا سفر کیا، ڈاکٹر اللہ نذر کے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ساتھ روابط ہیں، ڈاکٹر اللہ نذر، را حکام کے درمیان گفتگو کی آڈیو ٹیپس موجود ہیں، بھارت نے قندھار میں دہشتگردوں کے کیمپ کیلئے 30 ملین ڈالرز لگائے، دہشت گرد اسلم اچھو بھارتی ہسپتال میں زیر علاج رہا، اجمل پہاڑی نے چیف جسٹس کے سامنے تسلیم کیا بھارت نے 4 کیمپ قائم کیے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت نے بلوچستان میں انتشار کیلئے 23.5 ملین ڈالر دیئے، سٹاک ایکس چینج حملے میں بھارتی باردو، خودکش جیکٹس استعمال ہوئیں، بھارت گلگت بلتستان میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را نے مختلف شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی منصوبہ بنایا، بھارتی افواج نے کل نہتے کشمیری شہریوں کو نشانہ بنایا، پشاور ایگریکلچر یونیورسٹی، اے پی ایس حملوں میں را ملوث تھی، ان حملوں کی ویڈیوز افغانستان سے اپ لوڈ کی گئیں۔
اس سے قبل وزیر خارجہ نے بھارت کے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے منصوبے کے ناقابل تردید شواہد پیش کئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پشاور اور کوئٹہ میں دہشتگردی بھارتی منصوبہ بندی کی عکاس را اور دیگر بھارتی ایجنسیاں انتشار پھیلانے میں ملوث ہیں، تخریب کاری کیلئے بھارت اب تک 80 ارب روپے خرچ کرچکا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی ایل او سی پر بزدلانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، پریس کانفرنس کا مقصد بھارت کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنا ہے، بھارت کا فاشسٹ چہرہ دنیا پر عیاں ہو چکا، بھارت سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بھارت ریاستی دہشتگردی کو ہوا دے رہا ہے، بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت بے نقاب ہوگیا، پاکستان کی خاموشی خطے کے امن اور مفاد میں نہیں، بھارتی منصوبہ بندی واضح ہوچکی ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا نے دیکھا پاکستان فرنٹ لائن ریاست بن چکا، فرنٹ لائن ریاست کے ناطے پاکستان نے بہت بڑی قیمت ادا کی، دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کامیابیاں بھارت کو ہضم نہیں ہو رہیں، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 126 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، 2001 سے 2020 تک پاکستان میں 19 ہزار 130 دہشتگردی کے واقعات ہوئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کالعدم تنظیموں میں دوبارہ روح پھونکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، دہشتگرد تنظیموں کو پاکستان میں کارروائیوں کیلئے اکسایا جا رہا ہے، دہشتگرد تنظیموں کو علما، سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کا کہا جا رہا ہے، بھارت پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، کالعدم تنظیموں کو اکٹھا کرنے میں بھارت کا کردار واضح ہوچکا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا اطلاعات ہیں پاکستان میں دہشتگردی واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے، اطلاعات کے مطابق بڑے شہروں میں کارروائیاں دشمن کا ہدف ہے، بھارت کا مقصد پاکستان کی امن کوششوں میں خلل ڈالنا ہے، بھارت سی پیک منصوبہ کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، سی پیک کو سبوتاژ کرنا بھارت کا واضح پلان ہے، بھارت نے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے اپنی ایجنسیز میں سیل بنایا ہے، بھارتی ایجنسیز کے سیل کا مینڈیٹ سی پیک منصوبوں میں خلل ڈالنا ہے، اب تک بھارت اس سیل کو 80 ارب روپے دےچکا ہے، سی پیک منصوبوں کی حفاظت کیلئے افواج پاکستان کے جوان تیار ہیں۔