750موبائل کاپتہ لگایاگیاہے جو دوسروں کے نام سے رجسٹرڈ کرائے گئے تھے ان موبائل کو بندکردیاگیاہے ۔ حکام
ایف آئی اے نے دوسروں کے نام پر موبائل رجسٹر کرکے ڈیوٹی ادا نہ کرنے والوں میں سے کچھ لوگوں کوگرفتار بھی کیاہے
سات دن سے کم بیرون ملک میں قیام کرنے والاموبائل لائے گاتو اس پر ڈیوٹی اداکرئے گا، پی ٹی اے
سات دن باہر کیا چلا کاٹنے بیٹھیں گے چیئرپرسن کی اظہار برہمی
ملک میں چار ماہ کے دوران 9.2ملین موبائل قانونی طریقہ سے درآمدکئے گئے جبکہ 6لاکھ صارفین نے خود رجسٹرڈ کروائے ہیں
کمیٹی نے ڈیوٹی ادا نہ کرنے کیلئے سات دن باہر بیٹھنے کی شرط سے متعلق ایف بی آر اورآئی ٹی پارک سے متعلق وزارت سے تفصیلات طلب
اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن میں انکشاف ہوا ہے کہ موبائل ڈیوٹی اداکرنے کے بجائے بیرون ملک سے آنے والوں کاڈایٹااستعمال کرکے موبائل رجسٹرڈ ہورہے ہیں اب تک 750موبائل کوپتہ لگایاگیاہے جو دوسروں کے نام سے رجسٹرڈ کرائے گئے تھے ان موبائل کو بندکردیاگیاہے جبکہ ایف آئی اے نے اس حوالے سے کچھ لوگوں کوگرفتار بھی بھی کیاہے،سات دن سے کم بیرون ملک میں قیام کرنے والاموبائل لائے گاتو اس پر ڈیوٹی اداکرئے گا چیئرپرسن نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ سات دن باہر کیا چلا کاٹنے بیٹھیں گے۔حکام نے بتایاکہ ملک میں چار ماہ کے دوران 9.2ملین موبائل قانونی طریقہ سے درآمدکئے گئے جبکہ 6لاکھ موبائل صارفین نے خود رجسٹرڈ کروائے ہیں،جن میں سے صرف 12ہزار 2سو93موبائل پر ڈیوٹی ادا کی گئی ہے،کمیٹی نے ڈیوٹی ادا نہ کرنے کیلئے سات دن باہر بیٹھنے کی شرط سے متعلق ایف بی آر اورآئی ٹی پارک سے متعلق تمام تر تفصیلات طلب کر لی۔بدھ کوسینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹرروبینہ خالد کی زیر صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ جنوری سے اپریل تک 9.2ملین ڈیوائسزمختلف کمپنیوں نے درآمد کی ہیں فروری سے مئی تک 6لاکھ موبائل عوام نے خود رجسٹرڈ کئے ۔440,821موبائل ایف بی آر کے ٹیکس مستثنی کے تحت رجسٹرڈ ہوئے12,293موبائل فونز پر ڈیوٹی ادائیگی کے بعد رجسٹرڈ ہوئے کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ گرکوئی 7دن سے قبل پاکستان واپس آتاہے تو وہ اگر موبائل لائے گاتو اس کو ٹیکس ادا کرناپڑے گا۔چیئرپرسن کمیٹی روبینہ خالد نے کہاکہ اس رجسٹریشن سے ملک کو کیا فائدہ ہوا،قوم جاننا چاہتی ہے،ہمارا ملک وسائل سے مالا مال ہے،لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے ہوں گے،سات دن باہر کیا چلا کاٹنے بیٹھیں گے کہ سات دن کی پابندی لگادی ہے کہ اس کے بغیر رجسٹرڈ نہیں ہوگا۔ممبر پی ٹی اے ڈاکٹر خاور نے کہاکہ رجسٹریشن سے حاصل ہونے والی ریونیو کے بارے میں ایف بی آر بتا سکتا ہے،ایف بی آر نے وی باکس سسٹم دیا ہے اس کے تحت ہم چل رہے ہیں،موبائل فون کی قیمتیں اور کسٹم ڈیوٹی میں پی ٹی اے کو کوئی کردار نہیں،ڈپلوکیٹ آئی ایم ای فون پاکستان آئے گا تو کیا پی ٹی اے اس کو بلاک نہ کرے؟انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بورڈ کو موبائل فون کی تیاری کیلئے سفارشات دیں ہیں،بغیر ڈیوٹی ادا کئے بغیر موبائل فون کھل ہی نہیں سکتے،اگر کھل گیا تو پرانی ای ایم آئی نمبر کے ذریعے چل گیا،سسٹم کے اندر سے بغیر ڈیوٹی ادا کئے نہیں کھل سکتا،پی ٹی اے کے پاس اب تک 750شناخت چوری کے کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں،جنہوں نے بیرون ملک سے آنے والوں کاڈیٹااستعمال کرکے موبائل کی ڈیوٹی اداکئے بغیرموبائل کھلوائے ۔جوائنٹ سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کہاکہ مقامی سطح پر میں موبائل فون کی تیاری کیلئے پاکستان کمپیوٹرایسو سی ایشن سے اجلاس ہوئے،خیبرپختونخوا کمپیوٹر ایسی سی ایشن نے اس حوالے سے ٹیکس میں چھوٹ مانگی ہے۔سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہاکہ پاکستان میں بہترین ٹیلنٹ موجود مگر کوئی انڈسٹری لگانے کیلئے تیار نہیں،ہم عوام کو سہولیات دینے کی بجائے پھنسا رہے ہیں،پارلیمنٹ بھی کچھ نہیں کر سکتی کیونکہ قانون پہلے سے بن چکے ہیں،رحمن ملک نے کہاکہ موبائل فون شاپ کو پی ٹی اے سے رجسٹرڈ ہونے چاہئیں،کمیٹی نے ڈیوٹی ادا نہ کرنے کیلئے سات دن باہر بیٹھنے کی شرط سے متعلق ایف بی آر سے بریفینگ طلب کر لی۔ممبر پی ٹی ایڈاکٹر خاورموبائل رجسٹریشن کے دوران مسافروں کے ڈیٹا لیک ہونے کے حوالے سے بتایاکہ ڈیٹا کے غلط شیئر ہونے کی شکایارت درست ہیںغیر رجسٹرڈ موبائل کو بلاک کر دیتے ہیںڈیٹالیک ایئرپورٹ اور ٹریول ایجنٹ بھی کرتے ہیںڈیٹا کے لیک ہونے کے حوالے سے ایف آئی اے بہتر جواب دے سکتے ہیںپی ٹی اے کا کام صرف موبائل فون کی رجسٹریشن کرنا ہے باہر سے لائے موبائل فون کی رجسٹریشن کیلئے شناختی کارڈ نمبر اور پاسپورٹ کی ضرورت ہیڈیٹا سسٹم سے لیک نہیں ہو رہا،مینوئل طریقے سے ہوتا ہے روزانہ تین سو سے چار سو تک لوگوں کو رجسٹریشن کے حوالیسے آگاہی فراہم کی جاتی ہے موبائل رجسٹریشن کیلئے ساٹھ دن کا وقت دیا جاتا ہے ایف بی آر قانون کے تحت سال میں مسافرکو ایک موبائل فون کو ڈیوٹی سے استثنی قراردیا ہے۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ ٹریول ایجنٹ بے چارے کو کیوں گھسیٹا جا رہا ہے،مسافر فون کی سمگلنگ نہیں کرتے،لوگوں کی پریشانی کو کم کیا جائے روزانہ پی ٹی اے دفاتر کے باہر کھڑے لوگ سمگلنگ میں تو ملوث نہیں ہمیشہ کنزیومر فرینڈلی چیزیں بنائی جاتی ہیں،ہمارے یہاں سب سے پہلے صارفین کو ٹارگٹ کیا جاتاہے،سینیٹر کلثوم پروین نے کہاکہ اس ملک میں چودہ سال کے بچے سیلیکر ساٹھ سال کے شخص کو بھی چیک کیا جاتا ہے،اس ملک میں چوری کو فروغ دیا جا رہا ہے،سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ جب سے آن لائن رجسٹریشن کا نظام متعارف کرایا گیا تب سے غیر قانونی موبائل فون کی سمگلنگ روک گئی ہے،رجسٹریشن کا مقصد مقامی طور پر فون تیار کرنا تھااس بارے میں کوئی پیشرفت نہیں دیکھیں۔رحمن ملک نے کہاکہ لینڈ لائن فون کی طرح موبائل فون بھی یہاں بنانے کا کوئی پروگرام ہے،موبائل فون کی رجسٹریشن سے کرپشن کو فروغ حاصل ہو رہا ہے،دنیا کا کوئی ایک ملک بتائے جہاں ٹیلی فون کی رجسٹریشن ہوتی ہو،ٹیلی فون چلتا پھلتا انٹیلی جنس ہے،سمگلنگ کرنے والے ٹرک کے ٹرک بھر کے آتی ہیں مگر دو موبائل لیکر آنے والا شہری پریشانی کا شکارہوتا ہے،کوئی موبائل فون رجسٹریشن نہیں ہونی چاہئے،سمگلنگ کرنے والوں کے طریقے بالکل ہی الگ ہے پاکستان میں موبائل فون کمپنیاں قائم ہونی چاہئیں موبائل فون کی آن لائن رجسٹریشن بھی فوری طور پر بند ہونی چاہئے۔پراجیکٹ مینیجر کی آئی ٹی پارک ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اسلام آباد بارے کمیٹی کو بریفینگ دیتے ہوئے کہاکہ اس پراجیکٹ میں مین کنسلٹنٹ کورین کمپنی کی ہے بینک نے ابتدائی طورپر گیارہ کمپنیوں کی لسٹ دی تھی جس میں سے ساتھ کمپنیوں نے ہمیں جواب دیا31دسمبر 2022تک منصوبہ مکمل ہو جائے گااس پارک میں آئی سی ٹی سے متعلق آفسز،اکیڈمی اور لیبارٹیز ہوں گے ۔رحمن ملک نے اعتراض کیاکہ اگر گیارہ میں سے ساتھ کمپنیوں نے جواب دیا تو اوپن بیڈنگ کیوں نہیں کی۔ کمیٹی نیاگلے اجلاس میں آئی ٹی پارک سے متعلق تمام تر تفصیلات طلب کر لی۔