ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں آئندہ ماہ 3جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے،
مشکل وقت سے نکلنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بجٹ کا محور پاکستان کے شہری ہیں،
کرنٹ اکانٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک لانے کی کوشش کر رہے ہیں،
آئی ایم ایف کا بورڈ 3جولائی کو پیکج کی منظوری دے گا چھ ارب ڈالر کا پیکچ ہوگا
، شفافیت لائیں گے، اقتصادی صورتحال کو بغیر چھپائے عوام کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں،
ماضی کے قرضوں پر سود کی ادائیگی ہمیں کرنی ہیں اخراجات میں 50ارب روپے کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے
مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے معاشی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد (صباح نیوز)حکومتی معاشی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی بجٹ 2019.20 سے ،، سٹیٹس کو ،، ٹوٹ جائے گا، ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں آئندہ ماہ 3جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے، مشکل وقت سے نکلنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بجٹ کا محور پاکستان کے شہری ہیں، کرنٹ اکانٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک لانے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کا بورڈ 3جولائی کو پیکج کی منظوری دے گا، شفافیت لائیں گے، اقتصادی صورتحال کو بغیر چھپائے عوام کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ماضی کے قرضوں پر سود کی ادائیگی ہمیں کرنی ہیں اخراجات میں 50ارب روپے کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کفایت شعاری مہم کی شروعات اوپر سے ہوتی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کردار کی بھی تعریف کرتا ہوں، کفایت شعاری مہم کے حوالے سے ہم سب متحد ہے مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے معاشی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ۔انہوں نے بتایا کہ بجلی کی قیمت کا بوجھ 300یونٹ استعمال کرنے والوں پر نہیں پڑے گا۔ ایکسپورٹ پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ انڈسٹری کے لیے 1650سے زائد را میٹریل پر زیرو ٹیکس کر دیا ہے۔ انڈسٹری کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دیں گے۔صعنتکاروں کو ہم ہر قسم کی مراعات دینے کو تیار ہیں لیکن وہ بھی تعاون کریں۔ اگر کپڑا ایکسپورٹ کر رہے ہیں تو ٹیکس نہ دیں لیکن اگر وہی کپڑا لوکل مارکیٹ میں فروخت کریں گے تو اس پر ٹیکس دیں۔عبدالحفیظ شیخ نے اعلان کیا کہ لوگوں کو آخری موقع دیتے ہوئے اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم میں 3 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے، شہری ایمنسٹی سکیم سے فائدہ حاصل کریں، اس سے فائدہ حاصل کرنے کے بعد پرسکون ہو سکتے ہیں۔وفاقی بجٹ کو نہایت اچھے انداز میں قومی اسمبلی سے منظور کرایا گیا۔بجٹ کا پیش ہونا اہم ایونٹ ہوتا ہے۔ بجٹ کے پانچ بنیادی اور اہم نکات ہیں ۔ہماری کوشش ہے کہ ہر شے میں شفافیت لائی جائے ۔معاشی صورتحال بغیر چھپائے عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں ۔پاکستانی عوام ہی بجٹ کا محو ر ہیں ۔کسی بھی اچھائی کا ایک ہی پیمانہ ہے کہ وہ عوام کیلئے کتنی اچھی ہے ۔جب حکومت سنبھالی تو ملکی برآمدات خطرناک حد تک گرچکی تھیں:مشیرخزانہ نے کہا کہ گردشی قرضے اکتیس ہزار ارب روپے کی سطح تک پہنچ چکے تھے ۔بجٹ میں ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے کرنٹ اکانٹ خسارہ کم ہوگا۔کرنٹ اکانٹ خسارہ کم کرنے کیلئے درآمدات پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ۔کرنٹ اکانٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک لانے کی کوشش کررہے ہیں۔معاشی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے دوست ملکوں سے نو ارب بیس کروڑ ڈالر لئے۔سعودی عرب سے موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت حاصل کی گئی ۔قطر سے بھی تین ارب ڈالر کی مدد حاصل کی گئی ہے :مشیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے حصول کا معاہدہ کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ عالمی بنک سے بھی آسان شرائط پر قرض کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔کفایت شعاری مہم کے تحت اخراجات کو کم سے کم سطح پر لانے کیلئے بھی کوشاں ہیںبجٹ میں حکومتی اخراجات پچاس ارب روپے کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مسلح افواج کی جانب سے دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ لینے کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔مستحقین کے سماجی تحفظ کیلئے بجٹ میں خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں:مشیرخزانہ نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی ترقی کیلئے 152 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔برآمدی صنعت پر کوئی نیا ٹیکس لگایا گیا۔ ٹیکسٹائل شعبہ اندرون ملک اپنی خریدو فروخت پر حکومت کو ٹیکس دے۔وفاقی بجٹ میں محصولات کا ہدف پانچ ہزار پانچ سو ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔وزیراعظم کے وژن کے مطابق ٹیکس کا ہدف حاصل کرنے کیلئے بھرپور کوشش کرینگے۔آئندہ سال کیلئے قرضوں کے سود کی ادائیگی کیلئے دو ہزار ارب روپے رکھے گئے ہیں۔بجٹ منظوری کے دوران عوام نے اپوزیشن اور حکومت کا رویہ دیکھا۔اپوزیشن کو بجٹ بحث میں حکومتی ارکان سے زیادہ وقت دیا گیا۔220 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس کی منظوری مالیاتی نظم و ضبط کی عکاس ہیں۔گزشتہ مالی سال کے دوران 600 ارب روپے کی ضمنی گرانٹس منظور کی گئی تھیں۔ اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم میں تین جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے اثاثے ظاہر کرنے کی سکیم میں بھرپور حصہ لیں۔اثاثہ جات ظاہر کرنے کی سکیم کی مدت ختم ہونے کے بعد بے نامی کمیشن حرکت میں آجائیگا۔ہم نے دس ماہ میں کرنٹ اکانٹ خسارہ کم کیا:وزیرمملکت حماد اظہر نے کہا کہ لگژری آٹئمز پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں۔مشیرخزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر شے میں شفافیت لائی جائے:مشیرخزانہمعاشی صورتحال بغیر چھپائے عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں ۔پاکستانی عوام ہی بجٹ کا محو ر ہیں :مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کسی بھی اچھائی کا ایک ہی پیمانہ ہے کہ وہ عوام کیلئے کتنی اچھی ہے۔جب حکومت سنبھالی تو ملکی برآمدات خطرناک حد تک گرچکی تھیں: قرضے اکتیس ہزار ارب روپے کی سطح تک پہنچ چکے تھے ۔بجٹ میں ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے کرنٹ اکانٹ خسارہ کم ہوگاکرنٹ اکانٹ خسارہ کم کرنے کیلئے درآمدات پر ڈیوٹی بڑھائی گئی ۔کرنٹ اکانٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے حصول کا معاہدہ کیا گیا:عالمی بنک سے بھی آسان شرائط پر قرض کے حصول کیلئے کوشاں ہیں:کفایت شعاری مہم کے تحت اخراجات کو کم سے کم سطح پر لانے کیلئے بھی کوشاں ہیںبجٹ میں حکومتی اخراجات پچاس ارب روپے کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بجٹ منظوری کے دوران عوام نے اپوزیشن اور حکومت کا رویہ دیکھا۔اپوزیشن کو بجٹ بحث میں حکومتی ارکان سے زیادہ وقت دیا گیامعاو ن خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق معاشی ٹیم بجٹ پر عملدرآمد کیلئے تیار ہے ۔وزیراعظم کے وژن کے مطابق معاشی ٹیم بجٹ پر عملدرآمد کیلئے تیار ہے ۔،، سٹیٹس کو ،، بدلنے کے حوالے سے وفاقی بجٹ حکومتی عزم کا عکاس ہے۔ حکومت نے معاشی اصلاحات کا ایجنڈا پارلیمنٹ سے منظور کرایا