ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے فنڈز پرپابندی عائدکر دی
میرٹ کی پامالیوں،کرپشن،غیر قانونی تقرریوں،تعیناتیوں کے الزامات ،مکتوب وائس چانسلر کو ارسال
مظفرآباد(ویب ڈیسک )ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے فنڈز پرپابندی عائدکر دی، میرٹ کی پامالیوں،کرپشن،غیر قانونی تقرریوں،تعیناتیوں کے الزامات ،مکتوب وائس چانسلر کو ارسال،تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر کو ایک مکتوب تحریر کیا ہے جس میں فنڈز پر پابندی عائد کرنے کا کہا گیا ہے ،مکتوب میں لکھا گیا ہے کہ آزادکشمیر کے شہری تسلسل کے ساتھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو درخواستیں بھیج رہے ہیں جس میں شواہد بھی موجود ہیں کہ آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی میں میرٹ کی پامالیاں عروج پرہیں ،غیر قانونی تقرریوں اور ترقیابیوں کی وجہ سے یہ ادارہ تنزلی کی راہ پرگامزن ہے ،انجینئرڈ کرپشن کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں،رجسٹرار،ڈائریکٹر فنانس،کنٹرولر امتحانات جیسی اہم انتظامی اسامیوں پربغیراشتہار تعیناتیاں کر کے اپنے مقاصد حاصل کیے جا رہے ہیں ،طلباو طالبات کو فیسوں کے بھاری بوجھ تلے دبافیسیں عیاشیوں کی نذر ہو رہی ہیں ،غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے معاملات الجھائو کا شکار ہونے کے ساتھ حکومت کے اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں کو شدید دھچکا پہنچ رہا ہے ،پورے پاکستان میں یہ واحد جامعہ ہے جس کے معاملات نیب سمیت دیگر اداروں تک پہنچے ہوئے ہیں جس سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی بھی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ، متعدد مرتبہ یونیورسٹی حکام کو معاملات بہتر کرنے کی وارننگ دی گئی ہے لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکاہے ،لہٰذا ہائیر ایجوکیشن کمیشن فنڈز دینے سے فی الحال معذرت کرتاہے ،جامعہ کے حکام نے اس حوالہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے بانی صدر ڈاکٹر لطف الرحمن نے ہائیر ایجوکیشن کے مکتوب کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے نوٹس لینا بہترین اقدام ہے ،جامعہ کشمیر کو تباہی سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ موجودہ وائس چانسلر ،رجسٹرار سمیت دیگر افرادکو فوری طور پر عہدوں سے الگ کیا جائے ورنہ یہ ادارہ بدنامی میں پورے ملک میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا،وائس چانسلر اور رجسٹرار اپنے مقاصد کی تکمیل،عہدے بچانے ، عزیز و اقارب کو نوازنے کیلئے دھڑا دھڑ اسامیاں مشتہر کر کے میرٹ کی پامالیوں کا پلان فائنل کر چکے ہیں،اس پلان کو بھی ناکام بنایا جانا ضروری ہے ورنہ آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔