انٹر نیٹ پر ملک کیخلاف چلنے والی 584ویب سائیٹس بلاک کی گئیں، یو ٹیوب بحال نہیں کی گئی

اسلام آباد

na-135

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے گرے ٹریفکنگ کی روک تھام کے لئے ہمایوں سیف اللہ کے پاکستان ٹیلی کا م بل 2012کی متفقہ طور پر منظوری دیدی، تھری جی ٹیکنالوجی کیلئے کنسلٹنٹ کو ادائیگی کی صورت میں سابق چیئرمین پی ٹی اے فاروق اعوان کے اکاونٹ سے رقم ادا کرنے کی ہدایت ، پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کوبتایاہے کہ انٹر نیٹ پر ملک کے خلاف چلنے والی 584ویب سائیٹس بلاک کرد ی گئیں جبکہ قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لئے دیگر ملکوں کے ساتھ معاہدوں کیلئے مشاورت کی جا رہی ہے ۔بدھ کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی برجیس طاہر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا جس میں کمیٹی نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ وزارت آئی ٹی کے حکام کی عدم شرکت کے باعث کمیٹی الیکٹرانک جرائم کے تدارک کے بل 2010پر غور نہیں کر سکی ۔ رکن کمیٹی انوشہ رحمن نے پاکستان ٹیلی کام بل 2012کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی سفارشات پیش کی ۔ کمیٹی نے گرے ٹریفکنگ کی روک تھام کے لئے ہمایوں سیف اللہ کے پاکستان ٹیلی کا م بل 2012کی متفقہ طور پر منظوری دی۔ رکن کمیٹی انوشہ رحمن نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے اس بل میں صوبوں کی نمائندگی کے حوالے سے ایک شق شامل کی ہے جس کی مشترکہ مفادات کونسل منظوری دے گی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس بل کہ منظوری سے گرے ٹریفکنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں یہ بل پیش کر دیا جائے گا۔کمیٹی نے تھری جی کنسلٹنٹ کو ادائیگی کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ کمیٹی نے قراردیاکہ کہ تھری جی پر کام ہوا ہی نہیں مگرکروڑوں روپے اد ا کر دیئے گئے ۔ممبر فنانس پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ رقم کنسلٹنٹ کو ادا نہیں کی گئی اور نہ ہی ادا کی جائے گی ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ اگر کنسلٹنٹ کو رقم ادا کرنی پڑی تو رقم کی ادائیگی اس وقت کے چیئرمین پی ٹی اے فاروق اعوان کے اکاونٹ سے کی جائے گی۔پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یو ٹیوب بحال نہیں کی گئی ۔توہین رسالت والی فلم کے 748لنکس کو بلاک کیا گیا ہے جبکہ 4906فحش ویب سائیڈ ز بلاک کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قابل اعتراض ویب سائیڈز ہٹانے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ معاہدوں کے لئے مشاورت کی جا رہی ہے ۔کمیٹی نے وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے کو انٹر نیٹ سے قابل اعتراض مواد ہٹانے اور یو ٹیوب کے حوالے سے ملکر کام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔