پاکستا ں ٹيلي کام اتھا ر ٹي اور مو با ئل فوں کمپنیوں کے در میاں نئ محاذ آرائی شروع ہو گئ ہے جس کی وجہ مختصر پیغا م ر سا نی یعنی ایس ایم ایس پر پابند یا ں ہیں پا کستا ں ٹیلی کام اتھا رٹی (پی ٹی اے ) نے تمام موبائل فوں کمپنیوں کو ہد یا ت دی ہیں کہ وہ نیٹ ورک میں فلٹر سسٹم نصب کریں جو کم از کم ۱۵۰۰ الفاذ کا استمال روک سکے۔ اور ایسے الفاذ پر مبنی ایس ایم ایس کی ترسیل بند کر دے۔
پی ٹی اے نے ایس ایم یس کے غیر ضروری استعمال کو روکنے اور صارفیں کو ذھینپی ٹی اے نے ایس ایم یس کے غیر ضروری استعمال کو روکنے اور صارفیں کو ذھینی اذیت سے بچا نے کیلے اقدامات کر رہی ہے اس سے قبل صارفیں کو ایسے ایس ایم ایس بھجوانے صارفیں کے خیلاف شیکایات درج کرا نے کی سہو لت دی گئ تھی إس کے بعد پی ٹی اے نے تمام موبائل فوں کمپنیوں کو مخصوص نمبر جاری کرایا تھا جس کے ذریعے صارفیں غیر ضروری نامناسب الفاظ پر مبنی ایس ایم ایس بھجوانے والے صارفیں کے خیلاف از خود کارروائی کر سکتے ہیں ان اقدامات کے بعد بھی صورت حال میں بہتری نہیں أئی ہے اورصارفیں کی شیکایات میں مسسل اضافہ ھو رھا ہے پی ٹی اے نے ان شیکایات کی روشنی میں ایس ایم ایس کی سروس کو مزید بہتر بنانے کیلے نئی ہدیات جاری کی ہیں ان ہدیات میں ۱۵۰۰ الفاظ اور جملوں کی فہرست ارسال کی گئی ہے تاکہ غیرضروری غیر شیائیشہ ایس ایم ایس کی روک تھام کی جاسکے۔
پی ٹی اے حکام نے بتایا ہے کہ غیر شائشتہ اور نا منا سب الفا ظ اور جملوں کی فہرست حتمی نہیں ہے اس پر نظرثانی کی جائے گئی
موبائل فوں کمپنیوں کے عہیداروں نےبتایا ہے کہ إن اقدامات سے مقا صد حاصل نہیں ھون گے بلکہ مسائل میں اضافہ ھو گا انھوں نے کہا اس قسم کے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا إمکان ہے جبکہ ماھرین قانوں اس فیصلے کوائین پاکستاں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں اور إس کا عند یہ دیا جا رھا ھے کہ اگر پی ٹی اے نے إس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا تو پھر عدالتوں سے رجوع کیا جا سکتا ہے ٹیلی کام حلقوں کے مطابق نئے اقدام ایس ایم ایس کی سروس میں ۲۰ سے ۲۵تک کمی ھو سکتی ھے جس کا اثر ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو پر مرتب ھو گا