اسلام آباد ( خصو صی رپورٹ ) معذور افراد کے حقوق اور ان کے مسائل کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے ضمن میں آج واک کا انعقاد کیا گیا۔ٹیلی نار پاکستان نے اپنے خوددار پاکستان پروگرام کے تحت معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر اس تقریب میں تعاون فراہم کیا۔
واک کے نمایاں شراکت داروں میں ڈائریکٹ جنرل اسپیشل ایجوکیشن ، سوشل ویلفےئر، چائلڈ ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ اور اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام (STEP)شامل تھے۔شرکت کرنے والے اداروں میں سایہ ایسوسی ایشن ، پاکستان ایسوسی ایشن آف دی بلائینڈ، ارادہ فاؤنڈیشن اور وزارت انسانی حقوق شامل تھے۔
معذور افراد کی فلاح و بہبود کیلئے سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے اداروں کے نمائیندوں ، معذور افراد ار ٹیلی نار پاکستان کے ملازمین نے جناح ایوینیو پر چائینا چوک سے پارلیمنٹ ہاؤس تک واک کی۔واضح رہے کہ اس واک کیلئے حکام سے خصوصی اجازت حاصل کی گئی تھی۔
اس موقع پر ٹیلی نار پاکستان کی ڈائریکٹر کارپوریٹ کمیونیکشن انجم رحمن نے کہا کہ خوددار پاکستان پروگرام کا مقصد معذور افراد کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں معاشرے میں بہتر مقام تلاش کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ہم ذمہ دار کاروبای شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے گزشتہ 2برس سے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں UNکنونشن کے مطابق معذور افراد کے حقوق کے نفاز کی منظوری بلاشبہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔ہمیں امید ہے کہ یہ واک اس کنونشن کو عملی جامہ پہنانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
ڈائریکٹر اسپیشل ایجوکیشن اسلام آباد فضلی ودودنے کہا کہ پاکستان کی 10فیصد سے زیادہ آبادی کسی قسم کی معذوری سے دوچار ہے اور معاشرے کے اتنے بڑے حصے کو اس کے حقق فراہم کرنا انتہائی اہم ہے۔معذور افراد کو موقع اور حوصلہ افزائی فراہم کرنے سے انہیں معاشرے کا کارآمدحصہ بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے معذور افراد کو با اختیار بنانے کے ضمن میں ٹیلی نار پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کو بھی سراہا۔
ملک کے دیگر شہروں میں بھی ٹیلی نار پاکستان نے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر سرگرمیوں میں حصہ لیا۔لاہور میں کمپنی نے روٹری کلب لاہور گیریسن کے ساتھ تقریب منعقد کی جس میں مقررین نے معذور افرا د کو معاشرے میں بہتر مقام تلاش کرنے میں اپنے اداروں کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔نواب شاہ میں 10دسمبر کو ٹیلی نار پاکستان معذور افراد کو درپیش مسائل پر مبنی سیمینار کا انعقاد بھی کر رہا ہے۔
2011-12-09